عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پائے تو جب سے سوئی ہے اسی وقت سے طاہر مسجھی جائے گی، اور جبکہ عشا پڑھے بغیر سوگئی وہ عشا کی نماز ان دونوں صورتوں میں غسل کرکے پڑھے۔ حیض کے خون میں سیلان (بہنا) شرط نہیں۔ ۳۔ حیض کا خون ان چھ رنگوں میں سے کسی ایک رنگ کا ہو، سیاہ، سرخ، زرہ، تیرہ (سرخی مائل سیاہ یعنی گدلا)، سبز، خاکستری (مٹیالا) پس جب تک بالکل سفید نہ ہو جاوے وہ حیض ہے اور گدی کے اوپر کے رنگ کا اعتبار اسی وقت ہے جب اس کو اٹھائیں اور وہ تر ہو، اس وقت کا اعتبار نہیں جب وہ خشک ہو، اگر ایسا ہو کہ جب تک کپڑا تر ہے تب تک خالص سپیدی ہو اور جب وہ خشک ہو جائے تو زرد ہو جائے تو وہ سپیدی کے حکم میں ہے (جو انقطاعِ حیض کی علامت ہے) اور اگر سرخی یا زردی دیکھی اور خشک ہونے کے بعد وہ سفید ہوگئی تو جس حالت میں دیکھا تھا اس حالت کا اعتبار کیا جائے گا اور تغیر کے بعد جو حالت ہوئی اس کا اعتبار نہیں۔ ۴۔ مدت حیض، حیض کی کم سے کم مدت ظاہر روایت میں تین دن اور تین راتیں ہیں خواہ انہی دنوں کی راتیں ہوں یا نہ ہوں اور تین دن رات سے ذرا بھی کم ہو تو حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے پس اگر کسی عورت نے دن کے اول حصہ میں خون دیکھا تو ہر دن اور اس کے بعد والی رات کو ملا کر تین دن پورے کرے اس ساعت تک جس سے شروع ہوا تھا یعنی شروع ہونے کے وقت سے بہتر گھنٹے پورے ہو جائیں، اور اکثر مدت دس ن اور دس راتیں ہیں خواہ انھیں دنوں کی ہوں یا نہ ہوں۔ ۵۔ رحم حمل سے خالی ہو