عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں ) فرشتے کہیں گے تجھے کس نے بتایا، مردہ کہے گا کہ میں نے اللہ تعالی کی کتاب پڑھی اُس پر ایمان لایا اور تصدیق کی۔ بعض روایتوں میں ہے کہ فرشتے سوال کاجواب پا کر کہیں گے کہ ہمیں تو معلوم تھا کہ تو یہی کہے گا۔ اُس وقت آسمان سے ایک منادی نداکرے گا کہ میرے بندے نے سچ کہا اس کے لئے جنت کا بچھونا بچھاؤ اور جنت کا لباس پہناؤ اور اس کے لئے جنت کی طرف دروازہ کھول دو،جنت کی نسیم اور خوشبو اس کے پاس آتی رہے گی اور جہاں تک نگاہ پہنچے گی وہاںتک اس کی قبر کشادہ کردی جائے گی (ایک روایت میں ۷۰ ×۷۰ گز ہے اور یہ وسعت ِقبر حسب مراتب مختلف ہے ) اور اس سے کہاجائے گا نُم کَنَومَۃِ العُرُوسِ ’’ یعنی دُلھا کی طرح بے فکر سوجا‘‘یہ بھی آیا ہے کہ اس کی قبر منور کر دی جاتی ہے اور پہلے اس کے بائیں ہاتھ کی طرف جہنم کی کھڑکی کھولیں گے جس کی لپٹ اور جلن اور گرم ہوا اور سخت بد بو آئے گی پھر فورا ًوہ کھڑکی بند کر دی جائے گی اور دائیں طرف سے جنت کی کھڑکی کھول دیںگے اور اس سے کہا جائے گا کہ اگر تو ان سوالوں کا صحیح جواب نہ دیتا تو تیرے واسطے وہ تھی اب یہ ہے۔ تاکہ وہ اپنے رب کی نعمت کی قدر جانے کہ کیسی بلائے عظیم سے بچا کر کس قدر نعمت عظمیٰ عطا فرمائی۔ اگر وہ بندہ کافر یا منافق ہوتاہے تو ان سوالوں کے جواب میںکہتا ہے ھَا ھَا لَااَدرِی (افسوس میں کچھ نہیں جانتا)تب فرشتے کہتے ہیں تو نے نہ جانانہ مانا اور اس کو لوہے کے گرزوں (ہتھوڑوں ) سے ایسامارتے ہیں کہ اس کی چیخ سوائے جن وانس کے سب سنتے ہیں اور قبر اس کو اس قدر بھنیچتی ہے کہ اس کی پسلیاں اِدھر کی اُدھر اور اُدھر کی اِدھر نکل جاتی ہیں اور وہ حشر تک اس عذاب میں گرفتار رہتا ہے نیز پہلے اس پر جنت کی کھڑکی کھولیں گے کہ وہ اس کی خوشبو، ٹھنڈک، راحت اور نعمت کی جھلک دیکھے گا اور فوراً بند کردیں گے اور دوزخ کی کھڑ کی کھول دیں