عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۔ زعفران اور زدج اور کسم کے پانی سے جبکہ پتلاہو اور پانی غالب ہو وضو جائز ہے اور اگر سرخی غالب ہو اور پانی گاڑھا ہوجائے تو اس سے وضو جائز نہیں (ع) اور زعفران اگراپنی میںمل جائے اور پانی ایسا ہوجائے کہ اس سے کوئی چیز رنگی جاسکے تو وہ مطلق پانی نہیں ہے قطع نظر اس سے کہ اس میں گاڑھا پن ہے یا نہیں (ش) اور اسی طرح پھٹکری یامازوپانی میں ڈالاجائے تواس سے وضو جائز ہے بشرطیکہ لکھنے میں اس کے نقش ظاہر نہ ہوں اور اگر ا س کے نقش ظاہر ہوں تو اس سے وضو جائز نہیں ہے اور وہ پانی مغلوب ہوگا (فتح وبحر وع) کیونکہ اس سے پانی کا نام جاتارہا (ش) اور ملبتقط میں مذکورہے کہ جب پھٹکری کوپانی میں ڈال دیاحتی کہ پانی سیاہ ہوگیا لیکن اس کاپتلا پن نہیں گیا تو اس کارنگ وذائقہ و بوبدل جانے کے باوجود اس سے وضو جائز ہے اور اسی طرح اگرماذو کو پانی میں ڈال دیا او رپانی کارنگ سیاہ ہوگیا توجب تک اس کاپتلاپن باقی ہے اس سے وضو جائز ہے اور اسی طرح جب چنے یاباقلا وغیرہ کوپانی میں بھگویا اور پانی کا پتلا پن زائل نہیں ہوا تو اس سے وضو جائز ہے اگرچہ اس کارنگ یا ذائقہ یا بو بدل جائے کیونکہ ا س قسم کی صورتوں میں پانی کے پتلے پن کا باقی رہنا معتبرہے۔ (کبیری وبحر وع وفتح ملتقطاً) ۷۔ اور ا سی طرح گلاب اور تمام پھولوں کے پانی اور ہر قسم کے شربت ( اور سونف کا سنی وغیرہ ہر قسم کی دوائی وغیرہ کے کشید کئے ہوئے عرق) اور سرکہ وغیرہ دیگر مائعات سے وضو کرنا جائز نہیں ہے (ع وکبیری وغیرہما ملتقطاً) کیونکہ ان چیزوں سے پانی کانام جاتا رہتاہے یعنی ان کو عرف عام میں پانی نہیں کہا جاتا مولف) ۸۔ اگرروٹی پانی میں بھگوئی جائے اور پانی کاپتلا پن باقی رہے تو اس سے وضو جائز ہے اور اگر پانی گاڑھا (بستہ) ہو جائے تو اس سے وضو جائز نہیں ہوگا۔ (ع وکبیری)