عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نزدیک صرف قربت یعنی ثواب حاصل کرنے کی نیت سے استعمال کیا جائے تو مستعمل ہوتاہے او رصرف رفع حد ث کے لئے استعمال کیاجائے تو وہ پانی مستعمل نہیں ہوتا (بحر وغیرہ) پس شیخین کے نزدیک مستعمل پانی وہ ہے جس سے حدث اصغر یا حدث اکبر کو در کیاجائے یا قربت کی نیت سے بدن پر استعمال کیاجائے اور ان دونوں سببوں میں عموم وخصوص کاایک لحاظ ہے پس یہ دونوں جمع بھی ہوسکتے ہیں او رمنفردبھی، دونوں کے جمع ہونے کی صورت یہ ہے کہ کوئی بے وضو شخص وضو کرے اور وضو کرنے کی نیت بھی کرے تاکہ ثواب حاصل کرے (اس صورت میں ہمارے تینوں اماموں کے نزدیک وہ پانی مستعمل ہوجائے گا (مولف) او ردونوں کے منفرد ہونے کی دو صورتین ہیں ایک فقط ازالہ حدث بلا قربت، اس کی مثال یہ ہے کہ بے وضوشخص نیت کے بغیر وضو کرے اور اس سورت میں ازالہ حدث تو ہوگا مگرقربت یعنی ثواب نہیں ہوگا کیوںکہ نیت کے بغیر ثواب نہیں ہوتا (اس صورت میں شیخین کے نزیدک و ہ پانی مستعمل ہو گا امام محمدؒ کے نزدیک مستعمل نہیں ہوگا مولف) دوسری صورت فقط قربت بلا ازالہ حدث، اس کی مثال یہ ہے کہ باوضو آدمی دوسرا وضو نیت وضو کے ساتھ کرے یا پاک آدمی نیت غسل کے ساتھ غسل کرے، اس صورت میں تو پائی گئی لیکن ازالہ حدث نہیں ہوا (اس صورت میں بھی ہمارے تینوں اماموں کے نزدیک وہ پانی مستعمل ہوجائے گا مولف) (کبیری وغایۃ الا وطار ملتقطاً) پانی کے مستعمل ہونے کا تیسرا سبب بھی ہے اور وہ اسقاط فرض ہے اور فتح القدیر میں اس کی تصریح کی ہے اور اسقاط فرض پانی کے مستعمل ہونے کااصل سبب ہے اور اس کا مقتضیٰ یہ ہے کہ قربت بھی اصل سبب ہے بخلاف رفع حدث کے اس لئے کہ رفع حدث قربت یا اسقاط فرض یا ان دونوں کے ضمن میں ثابت ہوجاتاہے پس یہ ان دونوں کی فروع ہے اور