عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذہن کو صاف کرتی ہے (۳۱) اولاد (کی پیدائش) کوبڑھاتی ہے (۳۲) جسم سے (غیر طبعی حرارت کو دور کرتی ہے، (۳۳) درد کو دور کرتی ہے (۳۴) پیٹھ کو مضبوط بناتی ہے، (۳۵) حلق کو صاف کرتی ہے، (۳۶) زبان کو جلا دیتی ہے، (۳۷) سمجھ کر تیز کرتی ہے (۳۸) رطوبت کو قطع کرتی ہے، (۳۹) اجر و ثواب کو کئی گنا بڑھاتی ہے (۴۰) مال و اولاد کو بڑھاتی ہے (۴۱) حاجتوں کو پورا ہونے میں مدد دیتی ہے (۴۲) اس کی قبر کو کشادہ کرتی ہے (۴۳) لحد میں اس کی غمخوار ہوتی ہے (۴۴) اس روز مسواک نہ کرنے والوں کا ثواب اس کے نامہ اعمال میں لکھدیا جاتا ہے (۴۵) اس کے لئے جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں (۴۶) فرشتے ہرر وز اس کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ یہ شخص انبیاء کی اقتدا کرنے والا ہے اور ان کے آثار پر چلتاہے اور ان کی سیرت (سنت) کا متلاشی ہے (۴۷) اس کی طرف سے دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں (۴۸) دنیا سے (گناہوں سے) پاک صاف ہوکر جاتا ہے (۴۹) موت کافرشتہ روح نکالنے کے لئے اس کے پاس اس صورت میں آتاہے جس میں اولیا کے پاس آتا ہے اور بعض روایات میں ہے کہ اس صورت میں آتا ہے جس میں انبیاء کے پاس آتاہے (۵۰) مسواک کرنے والا دنیا سے اس وقت جاتاہے جب وہ حضور انور ﷺ کے حوض سے پانی پی لیتاہے اور یہ رحیق مختوم یعنی (جنت کی مہر) لگی ہوئی خالص شراب ہے (ط) اس کے اوربھی بہت سے فوائد ہیں۔ مسواک کا ادنیٰ فائدہ یہ ہے کہ منھ کی بدبو کو دور کرتی ہے ا ور اس کا اعلیٰ فائدہ یہ ہے کہ موت کے وقت کلمۂ شہادت یاد دلاتی ہے ، اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے اس کی توفیق عطا فرمائے۔ (ش) بعض نے کہاکہ یہ تمام فضائل (وفوائد) مروی ہیں ان میں بعض مرفوع احادیث میں