عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اہل بدر مسجد النصر کہتے ہیں لیکن مورخین کے نزدیک اس کوئی اصل نہیں ہے جب زائر بدر پہنچے تو صحابہ کرامؓ شہدائے بدر پر اجمالی طور پر سلام کہے اور بدر کے کل شہدا کی تعداد چودہ ہے ان میں سے چھ مہاجرین اور آٹھ انصارہیں ، سوائے عبیدہ ابن حارث ؓ کے باقی سب شہدا ئے بدر وہیں بدرہی میں دفن کئے گئے تھے ، عبیدہ بن حارث ؓ کے زخمی ہونے کے بعد ان کی وفات واپسی کے وقت صفرا میں واقع ہوئی اور وہیں رسول اﷲ ﷺ نے ان کو دفن فرمایا جیسا کہ اوپر بیان ہوچکاہے ۔ البتہ جو شگاف کہ بدر کے بعدمکہ شریف کی طرف جانے والے کے دائیں جانب ایک پہاڑ میں ہے اور لوگ اس پہاڑ پر چڑھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے اس شگاف میں نماز پڑھی ہے اس کی کوئی اصلیت نہیں ہے اور پہاڑپر چڑھنا وغیرہ بدعت ہے اور اسی طرح اس جگہ مکان میں کوئی آہستہ آواز سنی جاتی ہے اور لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ فرشتے اس جگہ نقارہ بجاتے ہیں یہ بھی باطل ہے ۔ (۸،۹،۱۰) تین مساجدِ جحفہ : ایک مسجد مدینہ منورہ کی طرف سے آتے ہوئے جحفہ کے اول میں ہے اور دوسری مسجدجحفہ کے آخر میں ان دوعلامتی ستونوں کے نزدیک ہے جو میقات کی حد بتانے کے لئے نصب کئے گئے ہیں اور تیسری مسجد جحفہ سے تین میل کے فاصلہ پر مدینہ شریف کی طرف سے آنیوالے کے بائیں جانب ہے ، یہ مسجد غدیر خم کے قریب واقع ہے اس لئے غالبا ً یہی مسجدِ غدیر خم ہے جس جگہ رسول اﷲ ﷺ نے حجۃ الوداع سے واپسی پر نزول فرمایا اور اس کے قریب ایک درخت کے نیچے ظہر کی نماز ادا فرمائی اور حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا کہ جس سے میں دوستی رکھتا ہوں علیؓ بھی اس سے رکھتا ہے ، اے اﷲ! جو شخص علیؓ سے دوستی رکھے تو اس کو دوست رکھ اور جوان سے دشمنی رکھے تو اس سے دشمنی رکھ الحدیث۔(۱۱)مدینہ شریف کی طرف سے