عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جنوب مغرب کی جانب قدرے جنوب کی طرف واقع ہے ۔ غزؤہ خندق کے دوران اس مقام پرجہاں اس وقت مسجد الفتح ہے آنحضرت ﷺ نے نماز پڑھی اور تین دن متواتر یعنی دوشنبہ ( پیر) سہ شنبہ (منگل )اور چہارشنبہ ( بدھ) کو فتح ونصرت کی دعا فرمائی ۔ پس بدھ کے روز بین الصلوٰتین آپ کی دعا قبول ہوئی اور آپ کے چہرئہ انور میں خوشی جھلکنے لگی ، آخر تائید غیبی سے طوفان اور آندھی کے باعث حملہ آور لشکر میں افراتفری مچ گئی اور وہ بے نیل ومرام پسپا ہوگئے۔ اسی مقام پر مسجد بنادی گئی جو دعائے فتح و نصرت وقبولیت کی مناسبت سے مسجد الفتح کے نام سے مشہورہے اور غزوئہ احزاب کی وجہ سے مسجدالاحزاب اور بلندی پر واقع ہونے کی وجہ سے مسجد الاعلیٰ بھی کہلاتی ہے۔ابن زبالہ نے بروایت عمر بن الحکم وہ دعا جو آنحضرت ﷺ نے اس مقام پر نماز کے بعد مانگی تھی یہ بیان کی ہے :۔ ’’اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ ھَدَیْتَنِیْ مِنَ الضَّلَالَۃِ فَلَا مُکْرِمَ لِمَنْ اَھَنْتَ وَلَا مُھِیْنَ لِمَنْ اَکْرَمْتَ وَلَا مُعِزَّ لِمَنْ اَذْلَلْتَ وَلَا مُذِلَّ لِمَنْ اَعْزَزْتَ وَلَا نَا صِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ وَلَاخَاذِلَ لِمَنْ نَصَرْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلَا رَازِقَ لِمَنْ حَرَمْتَ وَلَا حَارِمَ لِمَنْ رَزَقْتَ وَلَا رَافِعَ لِمَنْ خَفَضْتَ وَلَا خَافِضَ لِمَنْ رَفَعْتَ وَلَاخَارِقَ لِمَنْ سَتَرْتَ وَلَا سَاتِرَ لِمَنْ خَرَقْتَ وَلَا مُقَرِّبَ لِمَا بَاعَدْتَ وَلَا مُبَاعِدَ لِمَا قَرَّبْتَ ‘‘خندق جو قوسی شکل میں مدینہ طیبہ کے تمام شمالی حصہ کو محیط تھی مدت مدید ہوئی کہ ملبہ سے بھر کر معدوم وگمنام ہوچکی ہے،شیخ عبدالقدوس مدنیؒ نے نہایت جدوجہد سے اس کی تقریبی حد ظاہر فرمائی ہے ۱؎ ۔ یہ مسجداُن مساجد میں سے ہے جو رسول اﷲ ﷺ کے عہد مبارک میں تعمیرہوئیں ۔ ابن زبالہ نے حضرت جابر ؓ سے روایت کی ہے کہ جب کبھی مجھے کوئی اہم کام درپیش ہوا تو میں نے بدھ ( چہار شنبہ ) کے روز بین الصلاتین اس ساعت میں دعا کی تو میں نے اس کی قبولیت ضرور معلوم کی ،واﷲ اعلم ۔ دیگر حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ