عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اﷲ عنہ بھی مدفون ہیں ان پر بھی سلام عرض کرے ۔ حضرت عبداﷲ بن جحش رضی اﷲ عنہ حضرت صفیہ رضی اﷲ عنہا کے صاحبزادے ہیں جو کہ حضر ت امیر حمزہ رضی اﷲ عنہ کی بہن اور آنحضرت ﷺ کی پھوپھی ہیں اس لئے حضرت عبداﷲ بن جحش آپ کے پھوپھی زاد بھائی ہوئے اور بی بی زینب بنت جحش کے بھائی تھے جو کہ امہات المومنین میں سے تھیں ، روایت ہے کہ یہ دونوں صحابہ کرام یعنی عبداﷲ بن جحش ومصعب بن عمیر رضی اﷲ عنہ حضرت حمزہ رضی اﷲ عنہ کے ہمراہ ایک ہی قبر میں مدفون ہیں ۲؎ ۔پھر اور باقی شہدائے احد پر سلام پڑھے ، شہدائے احد میں سے ایک سہل بن قیس رضی اﷲ عنہ ہیں کہا گیا ہے کہ ان کی قبر حضرت امیر حمزہ کی قبر کی پشت کی طرف یعنی شمال میں جبلِ احد اور حضرت امیر حمزہ کے درمیان ہے اور شہدائے احد میں سے حضرت عبداﷲوعمرووعبداﷲ بن حسحاس وابو ایمنوخلادووخارجہ وسعد اور نعمان رضی اﷲ عنہم ہیں ، یہ آٹھ حضرات حضرت حمزہ رضی اﷲ عنہ کی قبر مبارک سے تقریباً پانسو گز کے فاصلہ پر مغرب کی جانب جاری چشمہ کے قریب بلند کنارہ مدفون ہیں ان آٹھواں حضرات پر بھی سلام پڑھے باقی جو شہدائے احد ہیں ان کی قبریں معلوم نہیں ہیں لیکن ظاہر یہ ہے کہ یہ حضرات بھی چشمہ کے قریب اسی بلند جگہ پر ان آٹھ حضرات کے قرب میں مدفون ہیں ، مشہور یہ ہے کہ وہاں ستر شہدا آرام فرماہیں جن میںچار مہاجرین اور باقی انصار ہیں ۔ ایک قبر جو حضرت سیدنا حمزہ رضی اﷲ عنہ کے قدموں کے نزدیک ہے یہ شہدائے احدمیں سے کسی کی نہیں ہے بلکہ یہ اسفر نامی ایک شخص کی ہے جو حضرت حمزہ کی قبر کی تعمیر کے لئے بھیجے گئے تھے اسی طرح جو قبر مسجد کے صحن میںہے وہ بھی شہدائے احد میں سے کسی کی نہیں ہے بلکہ وہ اشراف میں سے کسی امیر مدینہ کی قبر ہے اور جو قبر یں حضرت حمزہ رضی اﷲ