عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
محراب نبوی ہے اور فرض نماز کے لئے سب سے افضل جگہ پہلی صف ہے پس اگر ہوسکے تو فرض نماز میں پہلی صف میں امام کی دائیں جانب کھڑا ہواور سنن و نوافل کو روضہ شریف میں ادا کرے تاکہ دونوں فضیلتیں حاصل کرسکے ۔ مسجدِ نبوی میں کم سے کم ایک ختمِ قرآن مجید کرنے میں کوتاہی نہ کرے اور مدینہ منورہ کے قیام کے دوران اکثر راتوں میں عبادت کے ساتھ شب بیداری کرے اور منبر وقبر مبارک کے نزدیک اور ان دونوں کے درمیان اور فضیلت والے مشہور ستونوں کی نزدیک اور دیگر متبرک مقامات پر نماز ِ نوافل اور آہستہ وجہر کے ساتھ قرأت قرآن مجید وذکر اﷲ ودرودشریف ودعا میں مشغول رہے ۲؎ (۳) اگر میسر ہو تو قربت وثواب کی نیت سے حجرئہ شریفہ کی طرف بہت نظر کرنا چاہئے کیونکہ جس طرح کعبۃ اﷲ کی طرف نظر کرنا عبادت ہے جیسا کہ روایت سے ثابت ہے اسی قیاس پر آنحضور ﷺ کے حجرئہ مطہرہ کی طرف نظر کرنا بھی عبادت ہے پس مسجد شریف میں ہو یا کہیں باہر ہو جہاں سے بھی قبہ خضرا پر نظر پڑے اس کی ہیبت وادب اور خشوع وخضوع اور دل کے حضور سے اس کی طرف دیکھنا چاہئے بلکہ ٹھہر کر صلوٰۃ وسلام کہے، مسجد نبوی میں آواز کو بلند نہیں کرنا چاہئے اگرچہ کلمہ خیر کے ساتھ ہی ہو ۳؎۔ایک شخص نے آواز کوبلند کیا تھا تو حضرت عمررضی اﷲ عنہ نے اس کو تنبیہ فرمائی تھی، نہایت ہی ادب کا مقام ہے حاجیوں اور زائرین کو اس کا خیال رکھنا چاہئے ۴؎ (۴) مدینہ منورہ (ومکہ معظمہ ) کے رہنے والوں سے محبت ودوستی رکھے ان سے دشمنی نہ رکھے اگرچہ ان سے کسی گناہ کا ارتکاب دیکھے، کیونکہ آنحضور ﷺ کے قرب وجوار کی برکت سے ان کے لئے خاتمہ بالخیر ہونے کی امید ہے ۵؎ ۔ اس لئے اگر ان کی طرف سے کوئی زیادتی بھی ہوجائے تو برداشت کرے اور شریفانہ برتاؤ کرے ، خرید وفروخت میں بھی