عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گزرے حسبِ موقع تھوڑا یا زیادہ ٹھہر کر مختصر یا طویل سلام پڑھے اگرچہ مسجد سے باہر ہی ہو۔ تنبیہ : بعض ناواقف لوگ روضہ کریمہ یا مسجد نبوی کے کسی اور حصے میں بیٹھ کر صیحانی کھجوریں تقرب ( ثواب ) کی نیت سے کھاتے ہیں اور ان کی گھٹلیاں اس میں ڈالتے ہیں اور اپنے بال کاٹ کر قندیل میں ڈالتے ہیں اور بھی اسی طرح کے خرافات کام کرتے ہیں یہ سب کا م بے اصل وبدعت اور برے ہیں اور بے ادبی میں داخل ہیں ان سے خود بھی بچنا چاہئے اور ایسا کرنے والوں کو نرمی سے روکنا چائے ۱؎ (۲)مدینہ منورہ میں اپنے قیام کے دنوں کو غنیمت جاننا چاہئے ہر قسم کی عبادت مثلاً نوافل نماز وصدقات وخیرات وروزہ وغیرہ بہت کرے مسجدِ نبوی میںزیادہ سے زیادہ وقت گزارنے پر حریص رہے خصوصاً پانچوں نمازیں جماعت کے ساتھ اداکرے اور کوشش کرے کہ وہاں کے قیام کی مدت میں اس کی نماز مسجدِ نبوی سے فوت نہ ہوجائے، مسجدِ نبوی میں مستقل طور سے اعتکاف بھی کرے اور جس وقت بھی مسجد میں آنا ہو تو مستحب ہے کہ اس تھوڑے وقت کے لئے بھی اعتکاف کی نیت کرلیا کرے، اگر مسجد شریف کے خادموں سے اجازت مل سکے تو افضل ہے کہ رات کو مسجدِ نبوی میں عبادت نوافل وغیرہ پڑھے اور اعتکاف کرنے کے لئے رہے اور بہتر یہ ہے کہ قدیم مسجد نبوی میں جس کو روضہ کہتے ہیں دوسروں کو ایذا دیئے بغیر کثرت سے نماز سنن ونوافل پڑھے اور عبادت کرے خاص طور پر فضیلت والے مخصوص ستونوں اور دوسرے مشاہد مثلاً محراب نبویﷺ کے قریب نوافل پڑھے اور دعا کرے ، سب سے افضل جگہ محراب نبوی ﷺ ہے پھر وہ جگہ ہے جو اس کے اور منبر کے قریب ہے، امام مالکؒ نے فرمایا کہ نماز نوافل کے لئے سب سے افضل جگہ