عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اخلاصِ اعمال وترکِ ریا، یعنی اعمال صالحہ میں کوئی دنیاوی غرض کاارادہ نہ ہو اورمحض اللہ تعالیٰ کی رضا وخوشنودی کی نیت ہو۔ موت کے خوف کے وقت کھانا پینا، کافروں سے جہاد کرنا جبکہ ان کے غلبہ کاخوف ہو۔ ضرورت کے وقت کسب حلال کرنا (جو کسب کرنے سے عاجز ہو وہ لوگوں سے سوال کرے)، نماز کے اٹھارہ فرض ہیں، چار وضو میں ہیں تین تیمم میں، تین غسل میں ہیں، نماز جائز ہونے کی مقدر قرآن کایاد کرنا۔ نص قرآن وحدیث وقیاس ائمہ واجماع امت پر عمل کرنا۔ امام جب قرآن مجید جہر سے پڑھتا ہو تو قرآن کاسننا، بعض کے نزدیک نماز کے علاوہ بھی قرآن شریف جب جہر (بلند آواز) سے پڑھاجائے تو اس کا سننا فرض ہے۔ فرض نمازوں، نماز جنازہ، سجدہ تلاوت اور مسِّمصحف کے لئے وضو کرنا۔ پانچ مواقع پرغسل کرنا یعنی جماع خواہ بلا انزال ہو۔ انزال جبکہ منی شہوت سے نکلے، خواب میں احتلام ہوناجبکہ منی یا مذی ظاہر ہو۔ پاکی، حیض ونفاس جنبی حائض ونفسا یا جس کا مخرج نجاست (پیشاب، پائخانہ کا مخرج) درم سے زیادہ ملوث ہوجائے اس کو استنجا کرنا۔ جس کو زنا کا خوف ہو اس کوشادی کرنا، نکاح کے بعد ایک مرتبہ وطی کرنا، عورت کو خاوند کا حکم ماننا، خاوند کے مال میں خیانت اور نقصان نہ کرنا، اگر کسی شخص کو شیر پھاڑ کھانے والاہو، یا وہ آگ میں جلنے والا ہو، یا ڈوبنے والا ہو، یا کسی اور ایسی مصیبت میں مبتلا ہومثلاً دیوار کے نیچے دب کر یا کنوئیں میں گر کر ہلاک ہو رہا ہو تو جو شخص اس کے چھڑانے اور بچانے پر قادر ہو یا دوسرے لوگوں کو خبر دینے پر قادر ہو تو اس پر بچانا یا اطلاع دینا فرض ہے اور اس غرض کے لئے نماز توڑنا بھی جائز ہے چاہے اس نمازکا وقت بھی قضا کیوں نہ ہوجائے۔ خاوند کا اپنی بیوی کو حمام خانے اور میلے اور دیگر مواقع ممنوعہ مثلاً دوسروں کی شادی غمی میں یا بیگانے مریضوں کی عیادت کو یا