عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) وقوف کے لئے غسل کرنا (۲) امام کا مسجد نمرہ میں دو خطبے پڑھنا (۳) ان دونوں کا زوال کے بعد ہونا (۴) ظہر وعصر کی نماز وں کو شرائطِ جمع کے ساتھ جمع کرنا (۵) نماز کے بعد وقوف میں جلدی کرنا (۶) عرفات سے امام کے ساتھ روانہ ہونا اور بلا عذر امام سے پہلے نہ چلنا (۷) غروب ِ آفتاب سے تھوڑی دیر گزرنے کے بعد فوراً روانہ ہوجانا بلا عذر تاخیر نہ کرنا ۔ مستحبات ِ وقوفِ عرفات (تعداد ۲۱) (۱) تلبیہ،تکبیر،تہلیل، دعا،ذکر، استغفار، قرأتِ قرآن اور درود شریف کثرت سے پڑھنا(۲) تضرع وزاری کرنا (۳) خشوع وخضوع ہونا(۴) دعا مناسک اور اذکار کی قبولیت کی قوی امید رکھنا (۵) اگر ہوسکے تو امام کے پیچھے اور اس کے قریب کھڑا ہونا (۶) اگر ہوسکے تو مو قف نبی کریم ﷺ میں یعنی مسجدِ صخرات میں کھڑا ہونا (۷) لوگوں کے ساتھ وقوف کرنا (۸) قبلہ رو ہوکر وقوف کرنا (۹) زوال سے پہلے وقوف کی تیاری کرنا (۱۰) وقوف کی نیت کرنا (۱۱) اگر میسر ہوتو سوار ہوکر وقوف کرنا (۱۲) اگر سواری میسر نہ ہو تو کھڑے ہوکر قیام کرنا جبکہ قیام پر قادر ہو، جب تھک جائے تو بیٹھ جائے (۱۳) دعا کے لئے دونوں ہاتھ اٹھانا جیسا کہ ہر دعا کے لئے مستحب ہے (۱۴) دعا کو تین بار پڑھنا (۱۵) دعا کے شروع میں اور دعا کے ختم پر حمدوصلوٰۃ پڑھنا اور ختم پر آمین کہنا جیسا کہ ہر دعا کے لئے مستحب ہے (۱۶) ظاہر و باطن کی پاکی (۱۷) اگر افعالِ عرفات کی ادائیگی کو تاہی کا باعث نہ ہوتو وقوفِ عرفہ کے دن روزہ رکھنا (۱۸) اگر عذرنہ ہو اور اذکار ودعا میں بے توجہی کاباعث نہ ہوتو وقوف کے لئے دھوپ میں کھڑا ہونا (۱۹) دنیوی امور میں جھگڑا نہ کرنا (۲۰) وقوف