عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عرفات کے دائیں جانب واقع ہے ۲؎ ۔ مسجد مشعرالحرام : یہ مزدلفہ میں ہے یہاں حاجی صاحبان عرفات سے روانگی کے بعد یوم قربانی کی رات کو مغرب وعشا کی نماز جمع تاخیر کے طور پر عشا کے وقت پڑھتے ہیں ۳؎۔ مکہ معظمہ کی زیارات میں سے زیارتِ جَنَّتُّ الْمَعْلیٰ ہے، یہ مکہ معظمہ کا قبرستا ن ہے اور مدینہ کے قبرستا ن جنت البقیع کے بعد مسلمانوں کے تمام قبرستانوں سے افضل ہے اس کی زیارت بھی مستحب ہے ان دونوں قبرستانوں کے فضائل میں بہت سی احادیث وارد ہیں ۴؎ حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسو ل اﷲ ﷺ نے فرمایا یہ یعنی مقبرۃ المعلاۃ بہت اچھا قبرستان ہے اس کوامام احمدؒ نے روایت کیا ہے یہ مکہ معظمہ کے شمال مشرق میں واقع ہے اور شمال ومغرب کی جانب سے دوپہاڑوں سے گھِرا ہوا بہت وسیع قبرستا ن ہے جو عہدِ جاہلیت سے قائم ہے اس میں حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ وابن زبیرؓواسماء بنت ابی بکرؓ ،ام ابن زبیرؓ ،بنی ہاشم، اجدادِ رسول اﷲ ﷺ اور بہت سے صحابہ وتابعین کی قبریں ہیں ۵؎ اس قبرستان کی زیارت کے وقت صحاب وتابعین والیاء وصالحین کی زیارت کی مجملاً نیت کرے کہ ان کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کا احاطہ کرنا مشکل ہے اور کسی صحابی یا صحابیہ کی قبر متعین طور پر معلوم نہیں ہے حتیٰ کہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ کی قبر کی جگہ جو متعین کی ہوئی ہے وہ بھی یقینی نہیں ہے بلکہ ظنی ہے ، اسی طرح حضرت ابن عمرؓ ،ابن زبیرؓوام ابن زبیرؓ وغیرہ کی قبور کی تعیین بھی ظنی ہے یقینی نہیں ہے اس لئے تعیین کو یقینی جانے بغیر ان کی زیارات کرے ۔ مشہور تابعین سے عطا بن ابی رباحؒ وسفیان بن عینیہ وفضیل بن عیاضؓ کی قبریں ہیں ۔مشہور یہ ہے کہ یہ سب حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ کے قبہ کے نزدیک ایک ہی جگہ مدفون ہیں اور امام یافعی وغیرہ بہت سے اکابر بھی ان کے نزدیک مدفون ہیں پس ان سب