عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
واقع ہے ، کہتے ہیں کہ پیغمبر خدا ﷺ نے اس مسجد میں نمازِ ضحی ادافرمائی اور حجۃ الوداع میں اس جگہ اپنی ہدی کے سو (۱۰۰)اونٹ نحر ( قربانی) فرمائے جن میں سے تریسٹھ اونٹ اپنے دست مبارک سے نحر فرمائے جو کہ آپ ﷺ کی عمر شریف کے عدد کے مطابق ہوتے ہیں اور باقی سینتیس اونٹ حضرت علی ؓ کو نحر کرنے کا امر فرمایا اور ان کو اپنی ہدی میں شریک فرمایا ۱۵؎۔(۱۳) منیٰ میں مجزرئہ کبیر کے نزدیک ایک مسجد ہے جو مکہ معظمہ کی طرف جانے والے کے دائیں جانب واقع ہے اس جگہ میں رسول اﷲ ﷺ نے مغرب کی نماز اد فرمائی ہے ۱۶؎ (۱۴)مسجدِ خیف : یہ منیٰ میں بہت بڑی مربع شکل کی مشہور وماثور مسجد ہے ۱۷؎ جو جبل ثبیر کے بالمقابل پہاڑ کے قریب واقع ہے اس کے فضائل احادیث اور کتب مناسک وتواریخ میں مذکور ہیں اس کے صحن کے وسط میں ایک قُبہ ہے جو انبیاء علیہم السلام کا مقام ہے ، روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے اس میں نماز پڑھی ہے اور فرمایا کہ اس میں ستر نبی مدفون ہیں ، ایک روایت کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام بھی یہیں مدفون ہیں ،دوسری روایت کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام کی قبر جبل ابی قبیس پر ہے اور نبی کریم ﷺ نے حجۃ الوداع میں مسجد خیف میں نماز پڑھی ہے اس کو ترمذی ونسائی وابن حبان نے یزید بن الاسود سے روایت کیا ہے ، قبہ مذکور میں رسول اﷲ ﷺ کے نماز پڑھنے کی جگہ وہ محراب ہے جو قبہ میں ہے ۱۸؎ ۔(۱۵)مسجد نمرہ : یہ عرفات کے کنارہ پر واقع ہے اور بہت بڑی مسجد ہے ، یہاں عرفہ کے روز یعنی ۹؍ذی الحجہ کو امام ظہر وعصر کی نماز جمعِ تقدیم کے طور پر ظہر کے وقت میں پڑھا تا ہے اور نماز سے پہلے دو خطبے پڑھتا ہے جن میں لوگوں کو حج کے مناسک بتاتا ہے اس کو مسجد عرفہ اور جامع ابراہیم بھی کہتے ہیں ۱؎۔(۱۶)عرفات میں مسجد نمرہ کے علاوہ ایک اور مسجد بھی ہے جو موقف