عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ستونوں کے درمیان جو سبز پتھروں کا فرش ہے وہ رسول اﷲ ﷺ کے نماز پڑھنے کی جگہ نہیں ہے جیسا کہ عوام نے گمان کرلیا ہے،نماز کے بعدسامنے والی دیوار کے پاس پہنچ کراپنے رخسار کودیوار پر رکھے اور اﷲ تعالیﷲ کی حمدوثنا کرے اور تہلیل وتکبیر ودرود واستغفار پڑھنے کے بعد دعا مانگے اس کے بعد بیت اﷲ شریف کے ہر ستون کے پاس آکر حمدوثنا وتسبیح وتکبیر واستغفار اور درود شریف پڑھنے کے بعد جو کچھ چاہے دعا مانگے اور اپنے والدین اور تمام مؤمنین ومؤمنات کے لئے بھی دعا مانگے ۔ ایک اہم دعا یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ سے بلا حساب (اور عذاب پیش آئے بغیر) جنت طلب کرے ، جہاں تک ہوسکے اس کے ظاہری وباطنی آداب کا خیال رکھے اور بدعات سے بچتا رہے، خانہ کعبہ کے کسی ستون کے ساتھ نہ لپٹے کیونکہ یہ رسول اﷲ ﷺ سے ثابت نہیں ہے جیسا کہ امام مالکؒ سے روایت ہے۔ جہاں تک ہوسکے کسی کو ایذا نہ پہنچائے پس اگر خانہ کعبہ میں داخل ہوناایذا کے ساتھ میسر ہوتو داخل نہ ہوکیونکہ بیت اﷲ شریف میں داخل ہونا مستحب ہے اور کسی کو ایذا پہنچانا حرام ہے ۳؎ بلکہ ایسی صورت میں اس کی بجائے حطیم میں داخل ہونے اوروہاں نفل نماز اداکرنے کو کافی سمجھے کیونکہ یہ بھی بیت اﷲ شریف ہی کا حصہ ہے ۴؎ بلکہ مستحب یہ ہے کہ جب تک مکہ معظمہ میں رہے روزانہ کئی دفعہ حطم میں داخل ہوکر نماز وتلاوت قرآن ودیگر اذکار ودعا وغیرہ ادا کیا کرے اوراس میں میزاب کے نیچے کی جگہ دعا کی مقبولیت کے لئے خاص ہے ۵؎ ۔ جب باہر نکلے تو خانہ کعبہ کے دروازہ کے پاس دورکعت نماز ادا کرے ۶؎ (۵) بیت اﷲ شریف میں دخول کے مستحب ہونے کا حکم مرد وعورت دونوں کے لئے یکساں ہے یعنی عورتوں کو بھی بیت اﷲ شریف میں داخل ہونامستحب ہے بشرطیکہ مردوں