عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
انزال ہونے کی صورت میں اس پر دم واجب ہوگا جیسا کہ جنایات کے بیان میں مذکور ہے اورظاہر یہ ہے کہ مردہ اور اتنی چھوٹی لڑکی جس سے وطی نہیں کی جاسکتی اس حکم سے مستثنیٰ ہیں۔…شرطِ سوم یہ کہ جماع میںمر دوعورت دونوں کے مقامِ مخصوص اس طرح مل جائیں کہ مرد کا سرِ ذکر اندر داخل ہوجائے پس اگر ایسا نہ ہوتو حج وعمرہ فاسد نہیں ہوگا کیونکہ اس صورت میں وہ جماع نہیں ہوگا۔…شرطِ چہارم یہ کہ جماع کرتے وقت دونوں کے مقامِ مخصوص کے درمیان دونوں میں سے کسی ایک کی جانب سے کوئی ایسی چیز حائل نہ ہو جو حرارت کی مانع ہو پس اگر مردنے اپنے عضوِ مخصوص پر کپڑا لپیٹ کر دخول کیا تو اگر وہ کپڑا عورت کی فرج کی حرار ت کو اس کے عضو مخصوص تک پہنچنے نہیں دیتا تو حج فاسد نہیں ہوگا ورنہ فاسد ہوجائے گا ۔…شرطِ پنجم یہ کہ جماع وقوفِ عرفہ سے پہلے واقع ہو پس اگر وقوفِ عرفہ متحقق ہونے کے بعد جماع کیا اگرچہ وقوفِ عرفہ ایک لمحہ کے لئے ہی ہو اہو تو اس کا حج فاسد نہیں ہوگا، یہ حکم حج کے بارے میں ہے اور عمرہ کے بارے میں یہ حکم ہے کہ طوافِ عمرہ کا اکثر حصہ ادا ہونے سے پہلے جماع کیا تو اس کا عمرہ فاسد ہوجائے گا کیونکہ عمرہ کا طواف اس کا رکن ہے پس اگر طوافِ عمرہ کا اکثر حصہ ادا کرلیا اس کے بعد جماع کیا تو اس کا عمرہ فاسد نہیں ہوگا ، اور اگر کسی شخص نے جماع کرنے کی حالت میں ہی احرام باندھ لیا تو ا س کا حج ( وعمرہ ) فاسد ہوجائے گا یعنی اس کا احرام صحیح ( منعقد ) ہوجائے گا اور اس کا حج فاسد ہوجائے گا اور اس کو اسی احرام سے اس کے افعال ادا کرنا واجب ہوگا ۔ بعض نے کہا کہ یہ فساد کا حکم اس وقت ہے جب کہ اسی وقت عضو کو باہر نہ نکال لے اور اگر اسی وقت عضو کو باہر نکال لیا تو اس کا حج فاسد نہیں ہوگا ۱؎