عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
راہِ خدا! تو قرب الٰہی چاہتاہے تو دنیا سے دل کو فارغ کر کے الگ گوشہ تنہائی اختیار کر اوردنیا کے کاموں کو مایحتاج الیہ حاصل کرکے باقی تمام وقت یاد الٰہی میں گزر دن میں جس قدر ہوسکے قرآن مجید کی تلاوت کر اور تمام طاقت اسی میں خرچ کر، رات کو جس قدر تجھ سے ہوسکے نوافل پڑھ اور کثرت نوافل پر بھی اپنی تمام طاقت خرچ کر۔ لیکن اگر کسی کے ذمہ قضا نماز یں ہیں تو اس کوا حق یہ ہے کہ وہ قضا نمازیں پڑھے۔ اگر کوئی قضا نماز اس کے ذمہ نہیں ہے تو جو نمازیںبالکر اہت پڑھی تھیں ان کو بہتر طریقہ پرقضا کرے۔ نمازوں میں طبیعت کسل مند ہوجائے توتسبیح وتحمید (سبحان اللہ والحمد اللہ) پڑھے یا کلمہ تمجید کی تلاوت کرے اور دن میں باقی وقت میں کلمئہ طیبہ پڑھنا افضل ہے، پس تیرا کوئی وقت بھی غفلت میں ضائع نہیں ہونا چاہئیے۔ صبح کے وقت استغفار اور ظہر کے وقت درود شریف ایک ہزار یا پانچ سو دفعہ پڑھے۔ تسبیح فاطمہ یعنی ۳۳ بار سبحان اللہ ۳۳ بار الحمد اللہ ۳۳ بار اللہ اکبر ہر نماز کے بعد پڑھے اس کو ترک نہ کرے اور ایک بار لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحدَ ہٗ لَاشَرِیکَ لَہ‘ لَہُ المُک َولَہُ الحَمدُ یُحیِی وَیمِیتُ بِیَدِہِ الخَیرُوَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَئٍی قَدِیرُ‘ ط پڑھے تاکہ سو پورے ہو جائیں۔ فرضوں کے بعد جس نماز میں سنتیں نہیں (فجر وعصر) تو تسبیح فاطمہ اسی وقت پڑھے اور جن کے بعد سنتیں ہیں (ظہر ومغرب وعشا) ان میں سنتوں کے بعد تسبیح پڑھے۔ تہجد اور دیگر نوافل کے لئے شب بیداری کرے اور رات کو چارپائی پر سونا ترک کرے تاکہ نیند تھوڑی آئے اور شب بیداری میں مدد ملے۔ جب یاد الٰہی میں بیٹھے تو اسی خیال میں لگا رہے اور ادھر ادھر کے خیالات نہ آنے دے۔ لذات اور دنیا وی زیب وزینت یہ باطن کے دشمن ہیں، اسی طرح لذت شہوت بیوی اور بچوں کی زیادہ محبت دل میں نہ آنے دینی چائیے۔ بادشاہوں، امیروں اور دنیا داروں کی صحبت ترک کرنی چاہئے۔ ترک ِکسب کرکے گوشہ گیری