عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج وعمرہ کو فاسد کرنے والی چیز اور اس کی شرائط : جس چیز سے احرام فاسد ہوجاتا ہے اس سے حج وعمرہ بھی فاسد ہوجاتا ہے اور وہ جماع ہے لیکن یہ اس وقت مفسد ہے جبکہ فاسد کرنے کی شرائط پائی جائیں، جماع سے حج وعمرہ کے فاسد ہونے کے لئے پانچ شرطیں ہیں :۔ شرط اوّل یہ کہ جماع پیشاب یاپاخانے کے مقام میں کیا جائے، پس اگر ان دو مقام کے علا ہ کسی اور جگہ ران وغیرہ میں جماع کیا یا شہوت کے ساتھ مس یا معانقہ کیا یا شہوت کے ساتھ بوسہ لیا یا شہوت کے ساتھ مباشرت کی یعنی صرف جسم سے جسم ملایا اگرچہ مباشرتِ فاحشہ ہی کی ہو یعنی مرد نے اپنے عضومخصوص کو عورت کی فرج سے بغیر کسی حائل کے مس کیا ہوتو اس کا حج وعمرہ بالاجماع فاسد نہیں ہوگا اگرچہ انزال بھی ہوجائے پس انزال نہ ہونے کی صورت میں تو بدرجۂ اولیٰ فاسد نہیں ہوگا کیونکہ یہ جماع سے پوری طرح متمتع ہونا نہیں ہے اس لئے کہ اسکو حقیقۃً یعنی صورۃً ومعنیً جماع نہیں کہتے لیکن اس پر کفارہ یعنی جزائے جنایت واجب ہوگی جس کی تفصیل جنایات کے بیان میں مذکور ہے خواہ انزال ہواہو یا نہ ہوا ہو کیونکہ جماع سے جو فائدہ حاصل کرنا مقصود ہے وہ پایا گیا اس لئے کہ یہ معنیً جماع ہے اور جماع سے حج فاسد ہونے میں مرد وعورت دونوں کا یکسا ںحکم ہے کیونکہ اس حقیقت میں جو فسادِ حج کا موجب ہے دونوں برابر ہیں اور اس حکم میں قصداً جماع کرنے والا اور غلطی سے کرنے والا اور یاد ہوتے ہوئے یا بھول کر جماع کرنے والا ہمارے اصحاب کے نزدیک برابر ہے اوراس حکم میں رضا مندی اور نا رضامندی بھی برابر ہے اگرچہ عورت سے زبردستی جماع کیا ہو اوراس حکم میں احرام کی حالت والی عورت کا جاگتے ہوئے ہو نا یا سوتے ہوئے ہونا دونوں برابر ہیں ، یعنی دونوں حالتوں میں جماع کرنے سے اس عورت کاحج فاسد