عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت موسیٰ کی پیشین گوئیاں بھی اس صورت پر ظہور پذیر نہیں ہوئیں جس صورت پر حضرت موسیٰ نے اپنے دل میں امید باندھی تھی غایۃ مافی الباب یہ ہے کہ حضرت مسیح کی پیشینگوئیاں زیادہ تر غلط نکلیں۔ (ص ۸) میں ہے:سورۃ بقر میں جو ایک قتل کا ذکر ہے کہ گائے کی بوٹیاں نعش پر مارنے سے وہ مقتول زندہ ہوگیا تھا اور اپنے قاتل کا پتہ بتا دیا تھا، یہ محض موسیٰ علیہ السلام کی دھمکی اور علم مسمریزم تھا۔ (ایضاً صفحہ ۷۷۵) حضرت ابراہیم علیہ السلام کا چار پرندوں کے معجزہ کا ذکر جو قرآن شریف میں ہے، وہ بھی ان کا مسمریزم کا عمل تھا۔ (صفحہ ۵۵۳) ایک بادشاہ کے وقت میں چار سو نبی نے اس کی فتح کے بارے میں پیشگوئی کی تھی اور وہ جھوٹے نکلے اور بادشاہ کو شکست ہوئی بلکہ وہ اسی میدان میں مرگیا تھا۔ (صفحہ ۶۲۹) قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کو استعمال کر رہا ہے۔ (صفحہ ۲۶۔ ۲۸) (جو اس کی اپنی تصنیف ہے) خدا کا کلام ہے۔ (برہین احمدیہ:صفحہ ۵۳۳) کامل مہدی نہ موسیٰ تھا نہ عیسیٰ۔ (اربعین ۲صفحہ ۱۳) ۷۔ مجھے قسم ہے اُس ذات کی جس کے ہاتھ میںمیری جان ہے کہ اگر مسیح ابن مریم میرے زمانے میںہوتا تو وہ کلام جو میں کرسکتاہوں وہ ہر گز نہ کرسکتا اور وہ نشان جو مجھ سے ظاہر ہورہے ہیں وہ ہر گز دکھلا نہ سکتا۔ (کشتی صفحہ ۵۶)