عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کیا جائے تو احتمال ہے کہ ہدی عصر کے وقت ذبح ہو اور یہ اس سے پہلے احرام سے باہر ہوجائے۔ ۶؎ (۳) محصر صرف ہدی کے بھیج دینے سے احرام سے باہر نہیں ہوجاتا اور نہ صرف ہدی کے حدودِ حرم میں پہنچ جانے سے ہی احرام سے حلال ہوتا ہے بلکہ ہدی کے حدودِ حرم میں ذبح ہوجانے پر حلال ہوتا ہے اگرچہ قربانی کی دن سے پہلے ہی ذبح کردی جائے، یہ امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک ہے اور اس شخص کے لئے ہے جو حج کے احرام کی حالت میں روک دیا گیا ہو کیونکہ امام صاحب ؒ کے نزدیک اس کی ہدی کا قربانی کے دن سے پہلے ذبح کردینا جائز ہے لیکن قربانی کے دنوں میں ذبح کرنا افضل ہے اور صاحبین کے نزدیک چونکہ قربانی کے دنوں سے پہلے اس ہدی کا ذبح کرنا جائز نہیں ہے اس لئے ان دونوں کے قول کی بناء پر دن اور وقت معین کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ایام قربانی تو معین ہی ہیں لیکن اگر ایام قربانی کے بعد ذبح کرنا ہو تو (صاحبین کے نزدیک بھی) دن اور اس کا وقت معین کرنے کی ضرورت ہے، یا قربانی کے دنوں میں بھی سب کے نزدیک اس کا زمانہ یعنی مخصوص دن اور وقت معین کرنا ضروری ہے جیسا کہ عمرہ کے احرام کی حالت میں روکے ہوئے کے لئے حکم ہے ۱؎ یعنی اس لئے کہ صاحبین کے نزدیک تمام ایام قربانی اس کے لئے معین ہیں نہ کہ صرف قربانی کا پہلا دن (جیسا کہ کنز کے شارحین وغیرہ نے اس کی تصریح کردی ہے) پس صاحبین کے نزدیک بھی ہدی ذبح کرنے کے لئے قربانی کے پہلے یا دوسرے یا تیسرے دن کا متعین کرنا ضروری ہے اور یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ اس کے لئے قربانی کے تینوں دن تک (احرام سے باہر ہونے کے لئے) صبر کرنا ممکن ہے تو پھر تعین کی ضرورت نہیں ہے ۱ھ ۲؎ اور جو شخص عمرہ سے روک دیا گیا ہو اس کے لئے ہدی ذبح