عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لیکن اگر حدودِ حرم میں راستہ بھولا ہو تو جس کے نزدیک حدودِ حرم میں احصار ثابت ہوتا ہے اس کے قول پر اگر وہ کسی شخص کو نہ پائے (جو اس کو راستہ بتادے) تو اس کے لئے جائز ہے کہ وہ ہدی کو اگر اس کے ساتھ ہے ذبح کردے اور احرام سے باہر ہوجائے۔ ۶؎ اور غایۃ میں ہے کہ مہینے کے شمار اور رویتِ ہلال کو بھولنے والا شخص محصر نہیں ہے بلکہ وہ حج فوت ہوجانے والے کے حکم میں ہے۔ (۱۱) شوہر کا زوجہ کو نفلی حج یا واجب لغیرہ یا عمرہ سے روکنا جبکہ عورت نے شوہر کی اجازت کے بغیر اس کا احرام باندھا ہو بخلاف فرض حج کے، پس اگر کسی عورت نے حجِ نفل یا عمرہ یا واجب لغیرہ کا احرام یعنی جس کو اس نے اپنے فعل سے اپنے اوپر واجب کرلیا جیسا کہ حج کی نذر کی ہو اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر احرام باندھ لیا پھر اس کے خاوند نے اس کو روک دیا تو وہ عورت محصرہ ہے کیونکہ خاوند کا حق اس کے ساتھ متعلق ہے لیکن اگر خاوند کی اجازت سے احرام باندھا ہو تو اب اس کو منع کرنا جائز نہیں ہے، اور اگر اس عورت کا خاوند نہ ہو اور اس کا محرم ہو اور اس عورت کے ساتھ سفر کررہا ہو تو وہ عورت محصرہ نہیں ہے اور اگر اس عورت کا محرم بھی نہ ہو تو وہ شرعاً محصرہ ہے کیونکہ اس عورت کو محرم یا خاوند کے بغیر سفر کرنا جائز نہیں ہے لیکن اگر مدتِ سفر کی مقدار سے کم فاصلہ ہو تو جائز ہے، اور اگر اس عورت نے اپنے خاوند کی اجازت سے احرام باندھا اور اس عورت کا محرم موجود ہے تو وہ عورت محصرہ نہیں ہوگی اگرچہ خاوند اس کو منع کرے کیونکہ جب خاوند نے اس کو اجازت دے دی ہے تو اب اس کے لئے اس کو روکنا جائز نہیں ہے اس لئے کہ آزاد عورت اپنے منافع کی مالک ہے اور خاوند نے اس کو اجازت دے کر اپنا حق ساقط کردیا ہے اور اس کے لئے جائز نہیں ہے کہ اجازت دینے کے بعد وہ اس کا