عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۵) پیدل اور سواری پر چلنے کی وجہ سے مرض کی زیادتی کا خوف ہونا خواہ یہ خواہ اپنے غلبہ ظن کی بناء پر ہو یا کسی مسلمان دیندار طبیب کے خبر دینے سے ہو ۶؎ پس مرض کی حد جس سے احصار ثابت ہوتا ہے ہمارے فقہا کے نزدیک یہ ہے کہ اس کو چلنے اور سوار ہونے کی طاقت نہ رہے اگر فی الحال قدرت ہو لیکن پیدل یا سواری پر چلنے سے مرض کی زیادتی کا خوف ہو تب بھی یہی حکم ہے۔ ۷؎ (۶) عورت کے محرم یا خاوند کا راستہ میں فوت ہوجانا جبکہ مکہ مکرمہ وہاں سے مسافتِ سفر کی مقدار (۴۸ میل یا اس سے زیادہ) دور ہو، اور اصح قول کی بناء پر یہ (مسافتِ سفر کی) قید ضروری ہے ۸؎ ، پس اگر عورت کا محرم راستہ میں مر جائے اور وہاں سے مکہ کرمہ تک تین دن یا اس سے زیادہ (۴۸ میل یا زیادہ) کا راستہ ہے تو وہ عورت بمنزلہ محصرہ ہے لیکن یہ حکم اس وقت ہے جبکہ اس عورت کا شہر تین دن کی مسافت سے کم فاصلہ پر ہو یا تین دن یا زیادہ فاصلہ پر ہو لیکن اس کو اس مقام پر قیام کرنا ممکن ہو ورنہ ظاہر ہے کہ وہ محصرہ نہیں ہوگی ۹؎ یا احرام باندھنے کے بعد ابتداء ہی سے اس کا محرم یا شوہر موجود نہ ہو پس اگر کسی عورت نے فرض یا نفل حج کا احرام باندھا اور اس کا محرم یا خاوند اس کے ساتھ نہیں ہے تو وہ شرعاً محصرہ ہے جبکہ وہ مکہ معظمہ سے مسافتِ سفر (یعنی تین دن یا زیادہ) کے فاصلہ پر ہو ۱۰؎ (۷) نفقہ (سفر خرچ) کا ہلاک ہوجانا لیکن اگر وہ سفر خرچ کے بغیر پیدل چلنے پر قادر ہے مثلاً یہ کہ وہ عرفہ یا مکہ مکرمہ کے قریب ہے تو وہ محصر نہیں ہے، پس اگر کسی شخص کا نفقہ احرام باندھنے کے بعد چوری ہوگیا یا ضائع ہوگیا یا لوٹ لیا گیا یا ختم ہوگیا، اگر وہ پیدل