عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بڑھنا اور سال گزرنا شرط نہیں ہے بخلاف زکوۃ کے اور وہ شخص اس کا غلام یا کسی مالدار کا غلام یا لڑکا نہ ہو اور ہاشمی نہ ہو اور نہ ہاشمی کا غلام ہو نہ ہاشمی کا آقا ہو اور نہ حربی کافر ہو اور مفتی بہ قول کی بناء پر ذمی کافر بھی نہ ہو، اور صدقہ دینے والے کے اصول و فروع یعنی اس کا باپ ماں، دادا دادی، نانا نانی وغیرہ اور اس کی اولاد بیٹے، پوتے، بیٹیاں، پوتیاں وغیرہ بھی نہ ہوں، اور بیوی کے لئے اپنے شؤہر کو اور شوہر کے لئے اپنی بیوی کو دینا جائز نہیں ہے، بھائی بہن اور دیگر تمام رشتہ دار مثلاً چچا، تایا، پھوپھا، پھوپھی، خالہ، ماموں کو دینا جائز ہے اگر صدقہ دینے والے نے کسی کو مصرف سمجھ کردیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ وہ مصرف نہیں تھا تو صحیح قول کی بناء پر ادا ہوگیا لیکن اگر بعد میں معلوم ہوا کہ وہ دینے والے کا غلام تھا تو ادا نہیں ہوگا، ایسے مسافر کو دینا جائز ہے جو اپنے مال سے منقطع ہے (یعنی جس کا نفقہ ختم ہوچکا ہو اور اس کا مال گھر پر ہے جس کے حاصل کرنے سے وہ سفر میں عاجز ہے)۔ (۵) اگر کھانا اباحت کے طور پر کھلائے تو فقیر کافی الجملہ دو وقت پیٹ بھر کر کھانے پر قادر ہونا، تملیک کے لئے یہ شرط نہیں ہے کیونکہ تملیک چھوٹے بچے کے لئے بھی جائز ہے جو بچہ بہت چھوٹا ہے (یعنی قریب البلوغ نہیں ہے) اس کو کھلانا کافی نہیں ہے اور جو بچہ قریب البلوغ ہے اس کو کھلانا کافی ہے۔ (۶) اگر کھانا اباحت کے طور پر کھلائے تو یہ بھی شرط ہے کہ دو وقت صبح و شام یا دو روز صبح کو ایک ہی شخص کو یا دو روز شام کو ایک ہی شخص کو کھلائے اور پہلی صورت یعنی ایک ہی دن کے صبح و شام کھلانا اولیٰ ہے، صرف ایک وقت یعنی صرف صبح یا صرف شام کو کھلانا جائز نہیں ہے اگرچہ کئی لوگوں کو کھلائے یہی اصح ہے اور دوسرے وقت میں بھی