عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سال بھر کے دنبہ یا بھیڑ کی مانند معلوم ہوتو وہ بھی جائز ہے اور اگر دبلا ہوتو اس کے لئے بھی بکری کی طرح ایک سال ہونا شرط ہے۔ ( ۵)ذبح کرنا ، پس اگر زندہ ہی صدقہ کردیا تو جائز نہیں ہے ، ہاں اگر کسی فقیر کو زندہ دیدیا اور اس کو ذبح کے لئے وکیل بنادیا اور یہ کہہ دیا کہ ذبح کے بعد تمہارا ہے تو جائز ہے ( اگرذبح سے پہلے تملیک کردی تو جائز نہ ہوگا ۔ ۱؎) (۶) ذبح کرتے وقت ذبح کرنے والے کا بسم اﷲ پڑھنا ، اگرذبح کرنے والا شافعی مذہب کا ہے اور اس نے ذبح کرتے وقت بسم اﷲ کہنا عمداً ترک کردیا تو جائز نہیں ہے ۔ (۷)حدودِ حرم میں ذبح کرنا بالاتفاق شرط ہے خواہ وہ ہدی شکرانہ کی ہو (جیسے تمتع وقران کی ) یا جزا کی ہو سب کا یہی حکم ہے سوائے اس ہدی کے جوراستہ میں تھک گئی ہو ، پس اگر حرم کے علاوہ کسی اور جگہ ذبح کیا تو ذبح کے طور پر جائز نہیں ہے لیکن اگر اس کا گوشت چھ مسکینوں پر صدقہ کردے اورہر مسکین کو نصف صاع گندم کی قیمت کے برابر گوشت دیدے تو کھانا دینے کے طور پر جائز ہے ۔ (۸) ذبح کرنے والے کا مسلمان یا کتابی ہونا۔ (۹) نیت، یعنی دمِ کفارہ کی نیت سے ذبح کرنا اور نیت کا ذبح کے ساتھ متصل ہونا اگر نیت ذبح کے فعل کے متصل نہیں کی یاذبح کے بعد کی تو دم ادا نہ ہوگا۔ (۱۰) جنایت کے بعد ذبح کرنا، پس اگر ہدی کو پہلے ذبح کردیا اس کے بعد جنایت سرزد ہوئی تو وہ دم اس جنایت کے لئے جائز نہ ہوگا جیسا کہ قسم توڑنے سے پہلے قسم کا کفارہ دینے سے ادا نہیں ہوتا۔