عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۷) اگر کسی قارن نے ایامِ قربانی گزرجانے کے بعد حلق کرایا تو اس پر بھی بوجہ مذکورہ ایک ہی دم واجب ہوگا ۔ (۸) اگر کسی قارن نے ایامِ قربانی گزرجانے کے بعد دمِ شکر ذبح کیا تو اس پر بھی بوجہ مذکورہ ایک ہی دم واجب ہوگا۔ (۹) اگر قارن نے کل یا بعض رمی ترک کی بوجہ مذکورہ اس پر ایک ہی دم یا صدقہ واجب ہوگا۔ (۱۰) اگر قارن نے طوافِ زیارت یا طوافِ عمرہ جُنبی یا بے وضو ہونے کی حالت میں کیا پھر وہ اپنے وطن چلاگیا تو اس پر ایک دم واجب ہوگا اس لئے کہ اس بارے میں قار ن اور مفرد میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ طوافِ زیارت حج کے لئے مخصوص ہے خواہ وہ شخص مفرد ہو یاقارن اور طوافِ عمرہ کرنے والے کے لئے مخصوص ہے برخلاف اس کے اگر طوافِ زیارت اور طوافِ عمرہ دونوں جُنبی یابے وضو ہونے کی حالت میں کئے تو اس پر دو جزائیں واجب ہوں گی خواہ دونوں کا الگ الگ احرام باندھا ہو یاقِران کیا ہو ۔ (۱۱) اگر دونوں سعیوں میں سے ایک یعنی حج یا عمرہ کی سعی ترک کی تو اس کے حج یا عمرہ میں نقص واقع ہونے کی وجہ سے ایک دم واجب ہوگا۔ (۱۲) اگر قارن نے طوافِ وداع ترک کیا تو اس پر ایک دم واجب ہوگا کیونکہ طوافِ وداع آفاقی کے حج سے تعلق رکھتا ہے عمرہ کرنے والے سے اس کا مطلقاًکوئی تعلق نہیں ہے ۱؎