عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے اس کی وجہ سے صدقہ واجب ہوگا اور اگروہ دانت یا پَر دوبارہ نہیں اُگے ( یا آنکھ کی سفیدی دور نہیں ہوئی ،مؤلف) تو نقصان کی مقدار کے مطابق قیمت واجب ہوگی ۵؎ (۹) کسی حلال شخص نے شکار کو حِل میں زخمی کیا پھر وہ زخمی شکار حرم میں داخل ہوگیا پھر حرم میں ( محرم یا حلال شخص نے ) اُس زخمی جانور کو دوبارہ زخمی کردیا اور وہ ان دونوں زخموں کی وجہ سے مرگیا تو اس دوسرے شخص پر زخمی حالت کی قیمت واجب ہوگی ۶؎ کیونکہ اول زخم حلال یعنی غیر مُحرم نے حدودِ حرم سے باہر کیا تھا اس لئے اس کی وجہ سے کچھ واجب نہیں ہوگا ۷؎ (۱۰) کسی نے عمرہ کے احرام کی حالت میں شکار کو ایسا زخم لگایا جو کہ ہلاکت یعنی بھاگنے یا اُڑنے سے عاجز کردینے کے درجہ کا نہیں ہے پھر اس نے عمرہ کے احرام کے ساتھ حج کا احرام بھی ملالیا اس کے بعد پھر اس جانور کو دوبارہ زخمی کیا اور وہ جانور ان دونوں زخموں کی وجہ سے مرگیا تواس پر احرامِ عمرہ کی وجہ سے صحیح جانور کی پوری قیمت واجب ہوگی اور حج کے احرام کی وجہ سے وہ قیمت واجب ہوگی جو پہلے زخم کی حالت میں تھی اور اگر عمرہ کے احرام کی حالت میں زخمی کرنے کے بعد وہ عمرہ کے احرام سے باہر ہوگیا اس کے بعد حج کا احرام باندھا اور پھر دوبارہ اس جانور کو زخمی کیا تواس پر عمرہ کی وجہ سے اس کی قیمت واجب ہوگی جو دوسرے زخم کی حالت میں تھی اور حج کی وجہ سے وہ قیمت لازم ہوگی جو پہلے زخم کی حالت میں تھی اور اگر عمرہ کے احرام سے باہر ہونے کے بعد قران کا احرام باندھا پھر شکار کو دوبارہ زخمی کیا اور وہ جانور مرگیا تو وہ عمرہ کی وجہ سے اس قیمت کا ضامن ہوگا جو دوسرے زخم کی حالت میں تھی اور قران کی وجہ سے اس قیمت کا دو چند واجب ہوگی جو پہلے زخم کی حالت میں تھی ۸؎ ، اوراگر پہلا زخم ہلاکت کے درجہ کا تھا مثلاً اس