عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نزدیک اس پر صرف ایک دم ( ترکِ مکانِ معین کی وجہ سے ) واجب ہوگا اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۲؎ ۔پس حاصل یہ ہے کہ امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک حلق ( سرمنڈانا ) کا زمانہ بھی معین ہے اور وہ قربانی کے دن ہیں اور مکان ( جگہ ) بھی معین ہے اور وہ ارضِ حرم ہے اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک نہ اس کا زمانہ معین ہے نہ مکان یعنی یہ دونوں میں سے کسی کے ساتھ مخصوص نہیں ہے اور امام محمدؒ کے نزدیک مکان کے ساتھ مخصوص ہے زمانہ کے ساتھ مخصوص نہیں ہے اور امام زفر ؒ کے نزدیک زمانہ کے ساتھ مخصوص ہے مکان کے ساتھ مخصوص نہیں ہے ۳؎۔ حتیٰ کہ اگر حلق کو ایام قربانی سے مؤخر کیا یا حدودِحرم سے باہر نکل کر حلق کرایا تو امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اس پر دم واجب ہوگا اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک دونوں صورتوں میں اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا اور امام محمدؒ کے نزدیک حدودِ حرم سے باہر حلق کرانے سے دم واجب ہوگا ایامِ قربانی کے بعد حلق کرانے سے کچھ واجب نہیںہوگا، اور امام زفرؒ کے نزدیک ایامِ قربانی کے بعد دم واجب ہوگا حدودِ حرم سے باہر حلق کرانے سے کچھ واجب نہیں ہوگا ۴ ؎ حلق کے زمان ومکان کیساتھ مخصوص ہونے یا نہ ہونے میں اختلاف دم واجب ہونے کے بارے میں ہے احرام سے باہر یعنی حلال ہونے کے لئے بالاتفاق دونوں میں سے کچھ متعین نہیں ہے ۵؎ یعنی خواہ کسی جگہ ا ور کسی وقت میں سر منڈایا ہو وہ بالاتفاق احرام سے باہر ہوجائے گا ۔ اختلاف اس میں ہے کہ جس کے نزدیک مکان وزمان میں سے جو چیز حلق کرانے کے لئے معین ہے اس کے نزدیک اس کے خلاف کرنے سے دم واجب ہوگا اور جس کے نزدیک ان دونوں میں جو چیز معین نہیں ہے اس کے خلاف کرنے سے اس کے نزدیک کچھ واجب نہیں ہوگا ۶ ؎ پس حلق کو زمان ومکان دونوں سے کسی ایک کے مؤخر کرنے کی صورت میں