عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چاہئے ۸؎ (اب اگر وہ عمرہ کا احرام باندھ کر آیا ہے تو پہلے عمرہ کا طواف وغیرہ افعال عمرہ ادا کرے اس کے بعد نفلی طواف کرے اور اس میں رمل بھی کرے اس کے بعد پیدل چل کر سعی کا اعادہ کرے، مؤلف) اور اگر کسی عذر کی وجہ سے سواری پر یا کسی کی پیٹھ پر چڑھ کر سعی کی تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے جیسا کہ اگر عذر کی وجہ سے سعی بالکل نہ کرے تو کچھ واجب نہیں ہوتا ۹؎ مزید تفصیل آگے آتی ہے،مؤلف) (۴) اگر سعی کا اقل حصہ بلاعذر سوار ہوکر کیا یا کسی نے اٹھا کر کرایا تو ہر چکر کے بدلے صدقہ ( نصف صاع گندم ) واجب ہوگا ۱۰؎ (۵) اور اگر طواف سے پہلے سعی کی تو وہ معتبر نہیں ہوگی بلکہ کا لمعدوم ( نہ ہونے کے برابر ) ہوگی ( کیونکہ سعی کا طواف کے بعد ہونا سعی کے واجبات میں سے ہے جیسا کہ بیان ہوچکاہے ،مؤلف) پس اگر اس کا اعادہ نہ کیا تو بالاتفاق اس پر دم واجب ہوگا ۱؎ (۶) اگر کسی نے ( بلا عذر ) سعی کو ترک کردیا اور اپنے وطن واپس آگیا یعنی حدودِ میقات سے باہر چلاگیا پھر اس نے مکہ معظمہ واپس آنے کا ارادہ کیا تو اس کو حدودِ حرم میں داخل ہونے کے لئے احرام باندھنا چاہئے پس اگر وہ عمرہ کا احرام باندھ کر لوٹا ہے تو پہلے عمرہ کے افعال ادا کرے اس کے بعد ( متروکہ ) سعی کرے اور اگرحج کااحرام باندھ کر لوٹا ہے تو پہلے طوافِ قدوم کرے اس کے بعد ( متروکہ ) سعی کرے ، جب وہ سعی کا اعادہ کرلے گا تو اس سے دم ساقط ہوجائے گا اورامام محمدؒ نے کتا ب الاصل میں کہا ہے کہ میرے نزدیک اس کے مکہ مکرمہ واپس آنے سے دم ( کا جانوریا اس کی قیمت ) بھیجنا زیادہ پسندیدہ ہے کیونکہ اس میں فقراء کے لئے نفع ہے ۲؎ اور سعی ترک کرنے سے اس کے حج