عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تو تینوں مسکینوں کو نصف صاع گندم دے ۵؎ اور ایک چکر چھوڑا ہو تو ایک مسکین کو نصف صاع گندم دے اور دو چکر چھوڑے ہوں تو مسکینوں کو نصف صاع گندم دے ۶؎ اور یہ صدقہ کا وجوب طوافِ صدر کا اقل حصہ ترک کرنے اور طوافِ زیارت کا اقل حصہ ترک کرنے کی جزا میں فرق ظاہر کرنے کے لئے مشروع ہوا ہے اور حاصل یہ ہے کہ دم یعنی بکری واجب ہونے میں طوافِ صدر کا اکثر حصہ اور طوافِ زیارت کا اقل حصہ ترک کرنے کا ایک ہی حکم ہے اور جب طوافِ صدر کے اکثر حصہ کے ترک کرنے پر دم واجب ہوتا ہے تو اس کا اقل حصہ ترک کرنے پر صدقہ واجب ہوگا ۱؎ (۳) اگر طوافِ وداع جنابت یا حیض کی حالت میں کیا تو اس پر اس پر ایک بکری ذبح کرنا واجب ہے اور اگر حدث کی حالت میں یعنی بے وضو کیا تو ہر چکر کے بدلے صدقہ واجب ہوگا ۲؎ اس لئے کہ طوافِ وداع واجب ہے پس اس کا درجہ طوافِ زیارت سے ادنیٰ ہوا، جنابت کی حالت میں کئے ہوئے طوافِ وداع کا اعادہ واجب ہے اور حدث ( بے وضو ہونے ) کی حالت میں کئے ہوئے طوافِ وداع کا اعادہ مستحب ہے ۳؎ پھر اگر اس نے ( دونوں حدثوں سے طہارت کے ساتھ) اس طواف کا اعادہ کرلیا تو جزا ساقط ہوجائے گی اور تاخیر کی وجہ سے بالاتفاق اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا بلکہ اس کی تاخیر ممکن نہیں ہے کیونکہ اس کے لئے کو ئی محدود وقت نہیں ہے جس میں اس کا ادا کرنا واجب ہو ۴؎۔ پس اگر کسی نے طوافِ صدر (وداع ) کُل یا اس کا اکثر حصہ جنابت کی حالت میں کیا اور وہ اپنے اہل وعیال کی طرف لوٹ گیا تو اس پر دم یعنی ایک بکری ذبح کرنے کے لئے حدودِ حرم میںبھیجنا واجب ہے اور اگر وہ شخص مکہ معظمہ میں ہے اور اس طواف کا اعادہ کرلیا تو یہ دم اس سے ساقط ہوجائے گا اور اس پر تاخیر کی وجہ سے بالاتفاق کچھ واجب نہیں ہوگا