عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تواس پر فدیہ واجب نہیں ہے اور اگر وہ یہ کہے کہ نہ میں نے شہوت کے قصد سے بوسہ لیا اور نہ رخصت کرنے کے قصد سے ،تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۔ ۹؎ (۴) کسی مُحرم نے اپنے ہاتھ سے منی نکالی یا جانور سے جماع کیایا مُردہ عورت یا ایسی چھوٹی لڑکی سے جو شہوت کے قابل نہیں ہے جماع کیا اگر اس کو انزال ہوگیا تواس پر دم واجب ہوگا اوراس کا حج وعمرہ فاسد نہیں ہوگااور اگر اس کو انزل نہیں ہوا تواس پر کچھ واجب نہیں ہے ( البتہ جو صورتیں شرعاً ناجائز ہیں ان میں گنہگار ہوگا ،مؤلف) یہ حکم مرد وعورت دونوں کے لئے یکسا ں ہے ۱۰؎ (۵)محرکاتِ جماع میں سے کسی فعل کے سرزد ہونے سے انزال ہوجانے کے باوجود بالا تفاق حج فاسد نہیں ہوتا یعنی خواہ اس کو انزال ہوجائے یا نہ ہواور خواہ وہ فعل وقوف عرفہ سے پہلے سرزد ہویا وقوف کے بعد واقع ہوتمام معتبر کتب فقہ میں اسی طرح مذکور ہے اور امام شافعیؒ وامام احمدرحمہمااﷲسے بھی ایک روایت میں اسی طرح ہے ۱؎ بحرالرائق میں اس کی توجیہ یہ کی ہے کہ حج کے فاسد ہونے کا تعلق نص کی بنا پر حقیقۃً یعنی صورۃً معنیً دونوں طرح جماع سرزد ہونے سے ہے اور محرکاتِ جماع کا سرزد ہونا حقیقۃً جماع نہیں ہے بلکہ صرف معنیً جماع ہے جو حقیقۃً جماع سے کم درجہ کا ہے اس لئے اس کاحکم حقیقۃً جماع کیساتھ نہیں ملایا جائے گا بخلاف روزہ کے کہ اس کا فاسد ہونا شہوت کے پورا ہونے پر موقوف ہے اور یہ کسی محرکِ جماع کے سرزد ہونے سے انزال ہوجانے پر پایا جاتا ہے ۱؎ (۶) اگر مُحرم نے اپنے ذکر(پیشاب کے مقام ) سے فعلِ عبث کیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے اور اگر اس کو انزال ہوگیا تو اس پر دم واجب ہے کیونکہ اس صورت میں مس