عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
احرام باندھتا ہے پھر حج کا احرام باندھتا ہے اور مفرد حج ومفرد عمرہ کے جماع کی جنایات کے احکام پہلے بیان ہوچکے ہیں اور اگر وہ اپنے ساتھ ہدی کا جانورلایا ہے تو وہ بعض احکام میں قارن کی مانند ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر ایسے تمتع والا شخص اپنے عمرہ طواف کرنے سے پہلے یا وقوفِ عرفہ سے پہلے جماع کرلے تو دم تمتع اس سے ساقط ہوجاتا ہے اور اگر وہ وقوفِ عرفہ کے بعد جماع کرے گا تواس پر دودم واجب ہوں گے ھکذافی المحیط ۲؎ جماع سے بدنہ واجب ہونے کی شرطیں : جماع سے بدنہ واجب ہونے کی تین شرطیں ہیں : اول یہ کہ وقوفِ عرفہ کے بعد جماع کیا جائے۔ دوم یہ کہ جمہور کے نزدیک طوافِ زیارت اور حلق دونوں سے پہلے جماع کرے لیکن بعض محققین کے نزدیک مطلق طور پر طواف سے پہلے جماع کیا ہو خواہ حلق سے پہلے ہو یا حلق کے بعد (یعنی خواہ حلق سے پہلے جماع کیا ہو یا حلق کے بعد طوافِ زیارت سے پہلے کیا ہو دونوں صورتوں میں بعض محققین کے نزدیک بدنہ واجب ہوگا اور جمہور کے نزدیک حلق سے پہلے جماع کیا تو بدنہ اور حلق کے بعد طوافِ زیارت سے پہلے کیا ہوتو بکری واجب ہوگی، مؤلف) سوم یہ کہ جماع ایک ہی بارکیا ہو پس اگر ایک بار جماع کرکے دوبارہ کیا تو ہر ایک فاعل و مفعول محرم پر پہلی دفعہ کی وجہ سے بدنہ اور دوسری دفعہ کی وجہ سے پہلی دفعہ کے بدنہ کے ساتھ بکری واجب ہوگی ، اسی طرح ہر بار کے جماع کے لئے ایک بکری مزید واجب ہوگی ۳؎ یعنی اگر بار بارکیا ہو ا جماع ایک ہی مجلس میں واقع ہوتو ایک ہی بدنہ واجب ہوگا اور اگر دو یا زیادہ مختلف مجالس میں واقع ہوا اور دوسرے جماع سے احرام کو ترک کرنے کا قصد نہیں کیا تو اس پر پہلے جماع کی وجہ سے بدنہ اور دوسری بار یا زیادہ کے جماع کی وجہ سے ہر مجلس کے جماع کے لئے ایک