عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے پہلے جماع کرنے کی صورت میں اس پر ایک سالم اونٹ یا گائے کی قربانی واجب ہوگی ( بکری کافی نہ ہوگی ) خواہ اس نے جماع عمداً کیا ہو یا بھول کر، کتب متون میں اس کی تصریح کی گئی ہے اور قاضی خان نے بھی اسی کو صراحۃً بیان کیا ہے سراج الوہاج وغیرہ میں صورت ِ مذکورہ میں بھول کر جماع کرنے سے بکری واجب ہونا مذکورہے یہ مشہور روایات کے خلاف ہے کیونکہ تمام جنایات میں مشہور روایات کی بِناپر قصداً اور بھولے سے کرنے والے کے حکم میں کوئی فرق نہیں ہے اور اگر حلق کرنے کے بعد طوافِ زیارت کل یا اکثر حصہ کرنے سے پہلے جماع کیا تو اس پر ایک بکری واجب ہوگی اس لئے کہ وہ سرمنڈانے کے بعد اور طوافِ زیارت کا اکثر حصہ کرنے سے پہلے عورت کے سوا باقی سب امور سے حلال ہوگیا اس لئے اب اس کی جنایت ہلکی ہوگئی ہے ،یہ حکم متون کے مطابق ہے اور مشائخ کی ایک جماعت مثلاً صاحبِ مبسوط وبدائع واسبیجابی مطلقاً ( یعنی خواہ حلق سے پہلے جماع کیا ہو یا بعد میں ) بدنہ ( سالم اونٹ یا گائے ) کے وجوب کی طرف گئے ہیں اور امام ابن الہمامؒ صاحبِ فتح القدیر نے وجوبِ بدنہ کے قول کو اَوجہ کہا ہے اس لئے کہ ظاہر الروایۃ میں وقوفِ عرفات کے بعد جماع کرنے پر بدنہ لازم ہونے کو حلق سے پہلے یا بعد کی تفصیل کے بغیر مطلق طور پر ذکر کیا ہے اور صاحب بحرالرائق ونہرالفائق نے ا س پر بحث کرنے کے بعد کہا ہے کہ اوجہ وہی ہے جو متون میں ہے ( یعنی بکری واجب ہونے کو اوجہ کہا ہے ) تفصیل کے لئے ان کتب کی طرف رجوع کریں ۔ اور اگر طواف زیارت کل یااکثر حصہ حلق کرنے ( سرمنڈانے ) سے پہلے کرلیا پھر حلق کرنے سے پہلے جماع کیا تو اس پر بالاجماع ایک بکری واجب ہوگی اور شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ جنایت کا عظیم ہونا اس رکن ( طوافِ زیارت) کی وجہ سے تھا جو کہ اداہوچکا ہے ) فتح القدیر میں جو یہ کہا ہے