عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کے گوشت میں سے خود نہ کھائے، اسکی تفصیل بحر الرائق میں ملاحظہ فرمائیں۔ اور اگر وہ چاہے تو تین صاع گندم یا چھ صاع جَو چھ مساکین کو دیدے ، یہ صدقہ جہاں چاہے دے سکتا ہے لیکن اہلِ حرم کو دینا افضل ہے ، ہر ایک مسکین کو نصف صاع گندم یا ایک صاع جَو دیا جائے۔ اگر تین صاع گندم تین مسکینوں کو دیدی تو صرف تین مسکینوں کو صدقہ ادا ہوناشمار ہوگا اور باقی تین مسکینوں کو نصف نصف صاع گندم اور دینی ہوگی اور اگر تین صاع گندم سات مسکینوں کو برابر برابر دی تو یہ ہرگز جائز نہیں ہوگا اس لئے کہ چھ مسکینوں کا عدد نص سے مقرر ہے مزید تفصیل آگے اخیر جنایات میں آئے گی انشاء اﷲ ،اور اگر وہ چاہے تو تین دن کے روزے جہاں چاہے رکھے اورمتفرق رکھے متواتر ہر طرح جائز ہے اور جب صدقہ مخیرہ واجب ہواہو تو اس کو صدقہ میں اختیار ہوگا یعنی خواہ وہ نصف صاع گندم یا اس سے کم جو کچھ واجب ہوا ہے ایک مسکین پر صدقہ کردے یا نصف صاع گندم کی بجائے ایک دن کا روزہ رکھ دے ، اگر گندم میں جَو ملے ہوئے ہوں تو غلبہ کا اعتبار ہوگا پس اگر جَو غالب ہوں گے تو ایک صاع دینا واجب ہوگا اور اگر گندم غالب ہوگی تو نصف صاع دینا واجب ہوگا، خزانۃ الاکمل میں اسی طرح ہے اور اگر دونوں برابر ہوں تواحتیاطاً ایک صاع واجب ہونا چاہئے اور صدقہ فطر کے مسائل کفارہ کے صدقہ میں بھی جاری ہوں گے ۴؎ (۷) احرام کی جنایات میں جہاں غیر مقدرہ صدقہ مذکور ہے (یعنی جس کی مقدار نہ بتا ئی ہو) وہاں نصف صاع گندم ( یا اسکا آٹا) یا ایک صاع کھجور یاجَو ( یا جَو کا آٹا ،یا کشمش) دیا جائے ( قیمت دینا بھی جائز بلکہ افضل ہے اور صاع کاوزن انگریزی سیر سے ساڑھے تین سیر ہے اور نصف صاع کا وزن پونے دوسیر ہے ) لیکن جُوں یا ٹڈی مارنے یا تین یا کم بال