عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) اور اسی طرح اگر محرم نے کسی حلال کا سرمونڈا تب بھی مونڈنے والے پر صدقہ ہی واجب ہوگا اور بعض فقہا نے کہا ہے کہ وہ جو کچھ چاہے ( یعنی تھوڑا سا ) صدقہ کردے ،فتح القدیر وبحرالرائق ونہرالفائق میں اسی پر جزم کیا ہے ۵؎ اور سرمُنڈانے والے حلال پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۶؎ (۳) اگر حلال نے محرم کا سرمونڈا تو محرم محلوق پر دم واجب ہوگا اور حلا ل مونڈنے والے پر بعض فقہا کے نزدیک کچھ واجب نہیںہوگا جیسا کہ بدائع ومناسک فارسی وکرمانی وعنایۃ وحاوی میں اس کی صراحت کی ہے اور لباب اور اس کے شرح میں اسی پر اعتماد کیا ہے اور بعض کے نزدیک اس پر صدقہ (نصف صاع گندم ) واجب ہوگا ۔ زیلعی وسروجی وابن الہمام اور شمنی اسی طرف گئے ہیں اور بحر ونہر میں اسی کو اختیار کیا ہے ۷؎ (۴) زیلعی ؒ نے تبیین الحقائق میں کہا ہے ( حالق محلوق ) کا یہ مسئلہ عقلی طورپر چار طرح پر ہے یعنی حالق (مونڈنے والا) اور محلوق (منڈانیوالا) دونوں احرا م کی حالت میں ہوں گے تو حالق پر صدقہ واجب ہوگا اور محلوق پر دم واجب ہوگا۔ دوم حالق حلال اور محلوق مُحرم ہوگا تب بھی یہی حکم ہے کہ حالق پر صدقہ اور محلوق پر دم واجب ہوگا ۔سوم دوسری صورت کے برعکس یعنی حالق محرم اور محلوق حلال ہوگا تو حالق پر صدقہ واجب ہوگا اور محلو ق پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۔چہارم دونوں حلال ہوں گے تو دونوں پر کچھ واجب نہیں ہوگا اھ ۸؎ پس حالق پر پہلی تین صورتوں میں صدقہ واجب ہوگا اور چوتھی صورت میں کچھ واجب نہیں ہوگا اور محلوق پر محرم ہونے کی صورت میں دم واجب ہوگا اور حلال ہونے کی صورت میں کچھ واجب نہیں ہوگا ۹؎ ۔ لیکن محرم کے حلال کاسرمونڈنے کی صورت میں محرم