عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوئے آگے سے جل گئے تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے کیونکہ یہ زینت نہیں بلکہ عیب ہے کذافی المحیط ۷؎ بخلاف اس صورت کے جس میں محرم کے اپنے فعل سے بال گرے یا زائل ہوئے ہووں مثلاً روٹی یا سالن وغیرہ لگاتے ہوئے جل گئے ہوں کہ اس صورت میں محرم کی طرف سے سبب پایا گیا ہے ۸؎ اور محیط میں ہے کہ اگر غلام نے احرام کی حالت میں روٹی پکائی اورتنور میں اس کے ہاتھ کے کچھ بال جل گئے تو اس پر واجب ہے کہ آزاد ہونے کے بعد صدقہ دے اور اگراس کے پورے ہاتھ کے بال جل گئے تو قیاس یہ ہے کہ اس پر دم واجب ہوگا اور وہ دم آزاد ہونے کے بعد ادا کرنا واجب ہوگا لیکن اگرعذر کی وجہ سے ایسا ہوتو اس پر اسی وقت(غلامی کی حالت میں ہی) روزہ رکھنا متعین ہوجائے گا ۹؎(اس سارے بیان کا خلاصہ یہ ہے کہ جسم کے کسی بھی حصہ سے تین بال یا اس سے کم اگر محرم کے ایسے فعل سے گریں جس کے لئے مأمور ہے جیسے وضوکرنا وغیرہ تو تین بال یا کم میں ایک مٹھی گندم صدقہ کرے اور اگر ایسے فعل سے گریں جس کا حالتِ احرام میں کرنا منع ہے تو تین بال تک ہر بال کے عوض ایک مٹھی گندم صدقہ کرے اور چار بال یا اس سے زیادہ گرنے کی صورت میں سر اور ڈاڑھی کے بالوں میں چوتھائی حصہ سے کم تک صدقہ فطر کی مقدار یعنی نصف صاع گندم صدقہ کرے اور چوتھائی حصہ یا زیادہ یا سارے سر یا ڈاڑھی کے بالوں حلق یا قصر وغیرہ کرانے پر دم واجب ہوگا، سر اور ڈاڑھی کے علاوہ باقی جسم کے کسی حصہ کے بال دور کئے اگر وہ عضو ایسا ہے کہ عادۃً اس کے بال دورکئے جاتے ہیں تو چار بال یا اس سے زیادہ دور کئے لیکن وہ پورے عضو سے کم ہیں تو اس پر صدقہ فطر کی مقدار صدقہ واجب ہوگا اور پورے عضو کے بال دور کرنے پر دم واجب ہوگا اور اگروہ عضو ایسا ہے کہ عادۃً اس کے بال دور نہیں کئے جاتے جیسے سینہ یا پنڈلی یا بازو