عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوتو اگروہ بال پوری (بھرواں ) ڈاڑھی کے چوتھائی حصہ کی مقدار ہوں تو اُن کے مونڈنے سے د م و اجب ہوگا اورچوتھائی حصہ کی مقدار سے کم بال ہوں تو صدقہ واجب ہوگا ۳؎ (۵) اگر مُحرم سے سرزد ہونے والی جنایات ایک ہی قسم کی ہوں تو اُس پر ایک ہی کفارہ واجب ہوگاپس اگر محرم نے اپنے تمام بدن کے بال بال صفا پوڈر وغیرہ سے دور کئے تو اس پر ایک ہی دم واجب ہوگا ۴؎ کیونکہ مقصود یعنی اتقاق متحد ہونے کی وجہ سے محل بھی معنیً واحد ہے ۵؎ اور مونڈنا بھی بالصفا پوڈر وغیرہ سے بال دور کرنے کی مانند ہے ۶؎ پس اسی لئے اگر مُحرم نے اپنا سر اور ڈاڑھی اوردونوں بغلوں کے بال بلکہ اپنے جسم کے بال ایک مجلس میں مونڈے تو دو شرطوں سے اس پر ایک ہی دم واجب ہوگا۔ پہلی شرط یہ ہے کہ اس نے پہلے حلق کرانے کا کفارہ ادا نہ کیا ہو پس اگر کسی نے اپنا سر منڈایا اور دم ذبح کردیا پھراسی مجلس میں اپنی ڈاڑھی مونڈی تو اب اس پر دوسرا دم واجب ہوگا۔ دوسری شرط یہ ہے کہ مجلس متحد ہو ۷؎ پس اگر مجلس مختلف ہوگی تو شیخین کے نزدیک اگر حلق کرانے کے جگہ مختلف ہوگی تو ہر مجلس کی جنایت کی جزا الگ واجب ہوگی کیونکہ اس صورت میں محل جنایت حقیقۃً مختلف ہے اور امام محمدؒ کے نزدیک جب تک پہلی جنایت کا کفارہ ادا نہیں کیا ایک ہی دم واجب ہوگا اورخوشبو کے بیان میں بھی اس کی نظیر گزرچکی ہے اوراگر محل واحد ہوگا تو دم بھی واحد ہی واجب ہوگا ، اگرچہ مجلس مختلف ہو جیسا کہ مختلف مجالس میں سر مونڈنے کاحکم ہے پس اگر کسی مُحرم نے اپنا پورا سر چار مجلسوں میں مونڈا اس طرح پر کہ ہر مجلس میں چوتھائی سرمونڈا تو جب تک اس نے پہلی دفعہ کے حلق کاکفارہ ادانہیں کیا اس پر بالاتفاق ایک دم واجب ہوگا کیونکہ محلِ جنایت حقیقۃً ومعنیً متحد ہے اس لئے کہ اجناسِ جنایت متفقہ ( متحدہ) ہیں اگرچہ مجالسِ حلق مختلف ہوں ، اور یہ حکم اس وقت ہے