عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لے کر جائے بلکہ ایک دو کنکری زائد جائے تاکہ اگر کوئی کنکری صحیح جگہ پر نہ گری تو اس کی بجائے اور دوسری کنکری پھینک سکے، کنکری مارنے کا مستحب طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے کنکری پکڑکر یکے بعد دیگرے سات کنکریاں سات دفعہ میں شیطان کی جگہ پر اس طرح مارے کہ ستون کے نیچے کے حصہ میں اس کے قریب گرے ستون کے اوپر نہ مارے ستون کا اوپر حصہ تو دراصل نشانی کے لئے اونچا کردیاگیا ہے اور بعض وقت کنکری ستون سے ٹکراکر اصل جگہ سے بہت دور باہر جاگرتی ہے وہ شمار میںنہیں آئے گی اور اس کی بجائے دوسری کنکری مارنا واجب ہوگا ، کنکری پھینکتے وقت ہاتھ اتنا اونچا اٹھائے کہ بغل کھل جائے اور ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ایک ایک کنکری داہنے ہاتھ کی کلمہ کے انگلی کے وسط میں رکھ کر انگوٹھے کے ناخن سے جمرہ پر مارے لیکن پہلا طریقہ زیادہ صحیح اور زیادہ سہل ہے اور اکثریت کاعمل اسی پر ہے ، یہ سب افضلیت کے لئے ہے ورنہ کوئی خاص ہیئت مقرر نہیں ہے بلکہ جس طرح بھی پھینک سکے جائز ہے البتہ وہاں رکھ دینا جائز نہیں ہے۔ جمرہ کے اوپر کی جانب سے بھی رمی کرنا جائز ہے لیکن بلا عذر ایسا کرنا خلافِ سنت ہونے کی وجہ سے مکروہ ہے اور بالا جماع ہر کنکری کے پھینکتے وقت تکبیر کہے اس سے پہلے یابعد میں نہیں ، ہمارے نزدیک دعا بھی کرے پس اس طرح کہے: ’’ بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ اَکْبَرُ رَغْمًا لِلشَّیْطٰنِ وَرِضیً لِّلرَّحْمٰنِ o اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ حَجًّامَّبْرُوْرًا وَّسَعْیًا مَّشْکُوْرًا وَّذَنْبًا مَّغْفُوْرًاo ‘‘ اگر یہ پورے کلمات یا د نہ ہوں تو صرف بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ اَکْبَرْ کہہ کر کنکریاں مارے، تلبیہ کا پڑھنا اس رمی سے پہلے تک ہے اس رمی کی پہلی کنکری پر ہی تلبیہ پڑھنا موقوف کردے اس کے بعد لبیک پکارنے کا حکم نہیں رہا ، دوسرے اذکار تسبیح وتحمید وتکبیر وتہلیل وغیرہ بدستور پڑھتا رہے، اگر ہجوم کی وجہ سے اوپر بتائے ہوئے مستحب طریقہ