عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے یہ چند گھنٹے سارے حج کا نچوڑ ہیں اور یہ قیام اس کے حج کی تکمیل کا مقام ہے اس روز حاجی غفلت سے کام نہ لے اور ایک لمحہ بھی ضائع نہ کرے شاید یہ دن پھر نصیب ہو یا نہ ہو خصوصاً آفاقی سے اس کا تدارک ممکن نہیں ہوگا۔ خوب الحاح وزاری کرے اور اﷲ جل شانہ‘ کے حضور خوب گڑگڑا کر اپنے گناہوں پر نادم ہو اور مغفرت کا طالب ہو، کوشش کرے کہ آنسو نکل آئیں۔یہاں کا خالص الخاص وظیفہ دعا واستغفار ہے لیکن دیر تک دلجمعی ویکسوئی سے صرف دعا میں مشغول رہنا اور اس میں توجہ الی اﷲ کا قائم رہنا مشکل ہے اس لئے اپنے ذوق کے مطابق ذکروتسبیح وتکبیر وتلاوت کا بھی شغل رکھے اور تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد تلبیہ بھی کہتا رہے ، تلبیہ جہر سے پڑھنے میں زیادہ مبالغہ نہ کرے اور دعاؤں واذکار کا آہستہ ( خفیہ ) پڑھنا اولیٰ ہے ہر دعا کا تین بار تکرار کرے اور ہر دعا کو حمدو ثنا وتسبیح ودورد شریف سے شروع کرے اور اسی پر ختم کرے اور آمین کہے۔ اور جب کرے تو اپنی بے بسی اور حاجتمندی اور اﷲ تعالیٰ کے بے انتہا قدرت اور شانِ کُنْ فَیَکُونَ کا پوری طرح استخصار کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ الحاح وانابت کی کیفیت اپنے اندر پیدا کرے اور اﷲ تعالیٰ کی طرف سے دعا کی قبولیت کا پکا یقین دل میں حاضر کرتے ہوئے پہلے اپنے گناہوں کی معافی مانگے، ہر طرح کے اور ہر منزل کے عذاب ومواخذہ سے نجات طلب کرے اور بلا حساب مغفرت کے لئے دعاکرے، اپنی سیاہ کاریوں اور بداعمالیوں کو یاد کرکے خوب پھوٹ پھوٹ کر روئے اگر رونا نہ آئے تو تکلف کے ساتھ ہی رونے کی سی صورت بنائے ، اس دن رونے اور مانگنے میں کمی نہ کرے اور آخرت کی سب ضروریات مانگے۔ اﷲ تعالیٰ ورسول اﷲ ﷺ کے بعد ماں باپ سب سے بڑے محسن ہیں ان کے لئے بھی خوب دعائیں مانگے ان کے علاوہ اپنے محسنوں مخلصوں اور اعزہ و متعلقین کے لئے اور سب ایمان