عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ یَا مُجِیْبَ الدَّعْوَاتِ o رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِیْ الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃًوَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِo ‘‘ صفا ومروہ کے درمیان یہ دعا پڑھتا رہے: ’’ رَبِّ اغْفِرْوَارْحَمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّ تَعْلَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّالْاَکْرَمُ o‘‘ اس کے علاوہ بھی جس دعا وذکر میں دل لگے دل اور زبان کو اس میں مصروف رکھے یہاں کا ایک لمحہ بھی غفلت میں نہ گزارے ۔ دوسرے سبزستون سے نکل کر مروہ تک عام رفتار سے سکون واطمینان کے ساتھ چلے اور مروہ کی چڑھائی پر پہنچ کر بیت اﷲ کی طرف منہ کرکے کھڑا ہوجائے اور یہاں بھی دعا کی طرح ہاتھ اٹھا کر اسی طرح تکبیر وتہلیل اور اﷲ تعالیٰ کی حمدوثنا ودرود شریف ودعا پڑھے جس طرح صفا پر کیا تھا۔ یہ صفا سے مروہ تک سعی کا ایک پھیر ا ہوگیا۔ اب مروہ سے اترکر چلے اور پہلے پھیرے کی طرح دعا اور ذکر کرتا رہے اور دونوں سبز ستونوں کے درمیان حسب سابق دوڑے پھر صفا پر پہنچ کر حسب سابق اسی قدر اوپر چڑھے کہ بیت اﷲ نظر آجائے اور اسی طرح ذکر ودعا کرے جس طرح پہلے کیا تھا یہ مروہ سے صفا تک دوسرا پھیرا ہوجائے گا ، اسی طریقہ پر سات پھیرے پورے کرے ساتواں پھیرا مروہ پرختم ہوگا۔ ہر پھیرے میں جب صفا یا مروہ پر پہنچے تو وہاں قبلہ روکھڑا ہوکر اور ہاتھ اٹھا کر اﷲ تعالیٰ کا ذکر ودرود ودعا کرے اور صفا ومروہ ہی نہیں بلکہ ہر مقام پر اس یقین کے ساتھ دعا کرے کہ اﷲ تعالیٰ سننے اور قبول کرنے والا ہے اس کے خزانے میں سب کچھ ہے وہ سب سے بڑا کریم ہے وہ مجھے اپنے کرم سے محروم نہیںرکھے گا اور میری جائز دعا اپنے کرم سے ضرور قبول فرمائے گا ۔ جب سعی کے ساتویں پھیرے ختم کرکے دعا مانگ کر فارغ ہوجائے تو مطاف کے کنارے آکر یا مسجد حرام میں کسی بھی جگہ دورکعت نماز پڑھے یہ دو رکعت پڑھنا مستحب ہے رسول اﷲ ﷺ ایسا ہی کرتے تھے۔ اب