عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لئے خانہ کعبہ کے قریب سے طواف کرنا بہتر ہے جبکہ یہ کسی کو تکلیف دیئے بغیر ممکن ہو، اور عورتوں کو مطاف کے کنارے کے قریب سے طواف کرنا بہتر ہے۔ طواف کے بعد کی دو رکعتیں اور مقامِ ابراہیم : اس طرح جب سات چکر پورے کرچکے اور آٹھویں مرتبہ حجر اسود کا استلام کرکے طواف سے فارغ ہوجائے تو مقام ابراہیم کی طرف آئے جو کہ بیت اﷲ شریف کے مشرق کی جانب مطاف کے کنا رے پر ہے اور اسوقت یہ آیت پڑھتا ہوا چلے ’’وَاتَّخِذُ وْمِنْ مَّقَامِ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلّٰی ‘‘اگر سہولت سے مقام ابراہیم کے پیچھے جگہ مل جائے تو مقامِ ابراہیم کو بیت اﷲ اور اپنے بیچ میں لے کر ورنہ اس کے آس پاس جہاں جگہ مل جائے وہاں پر طواف کی دورکعتیں پڑھے، ہر طواف کے ختم ہونے پر دورکعت نماز پڑھنا ہمارے نزدیک صحیح قول کی بناء پر واجب ہے خواہ وہ طواف فرض ہو یا واجب یا سنت یا نفل ہو، اور اس کے لئے افضل جگہ مقامِ ابراہیم ہے لیکن وہاں اکثر بہت ہجوم رہتا ہے اور بعض لوگ نادانی سے بے ادبی کی حرکتیں کرتے ہیں اس لئے اگر وہاں اطمینان سے پڑھنے کا موقع نہ ملے تو اس کے قریب کہیں پڑھ لے ورنہ حطیم میں جاکر یا مطاف میں طواف والوں سے ہٹ کر یا حرم بیت اﷲمیں کسی بھی جگہ پڑھ لے اور اگر اپنے شہر میں واپس آکر پڑھے تب بھی جائز ہے، چاروں ائمہ کے نزدیک اس دوگانہ کی پہلی رکعت میں الحمد کے بعد سورۃ الکٰفِرون اوردوسری رکعت میں الحمد کے بعد سورۃ الاخلاص پڑھنا مستحب ہے، اس کے بعد نہایت خشوع وخضوع کے ساتھ اﷲ تعالیٰ سے دعا کرے اس وقت اپنے لئے اور اپنے عزیز واقارب واحباب اور تمام مسلمانوں کے لئے دعا کرنا مستحب ہے، ماثورہ دعاؤں میں سے ایک دعاء آدم علیہ السلام کے نام سے موسوم ہے اور وہ یہ ہے: ’’اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ تَعْلَمُ سِرِّیْ وَعَلَا نِیَتِیْ فَاقْبِلْ