عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَالْاٰخِرَۃِo ‘‘پھر رکن یمانی سے حجر اسود کی طرف چلتے ہوئی یہ دعا پڑھے: ’’ رَبَنَّا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ وَعَذَآبَ الْقَبْرِ وَضِیْقِ الصَّدْرِ وَاَحْوَالِ یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ وَاَدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ مَعَ الْاَبْرَارِo یَا عَزِیْزُ یَا غَفَارُo یَارَبَّ الْعٰلَمِیْنَo ‘‘پھر جب حجرِ اسود کے سامنے پہنچ جائے تو اوپر بیان کئے ہوئے طریقہ پر بسم اﷲ اﷲ اکبر وﷲ الحمد کہتے ہوئے حجرِ اسود کا استلام کرے۔ اس بات کا خیال رکھے کہ طواف میں کانوں تک ہاتھ صرف شروع طواف میں اٹھائے جاتے ہیں جیسا کہ پہلے بیان ہوا ہے اس کے بعد کسی چکر میں نہ اٹھائے ، بعض لوگ لا علمی کی وجہ سے ہر چکر میں جب حجر اسود کے سامنے پہنچتے ہیں اسی طرح ہاتھ اٹھاتے ہیں یہ صحیح نہیں ہے۔ طواف میں حجر اسود سے چل کر دوبارہ حجر اسود تک پہنچنے پر طواف کا ایک چکر ہوتا ہے (جس کو عربی میں شوط کہتے ہیں ) جب اس طرح سے سات چکر ( شوط ) پورے ہوجائیں گے تو ایک طواف پورا ہوجائے گا ، ساتویں چکر کے ختم پر بھی حجر اسود کو بوسہ دے اس طرح ایک طواف میں حجر اسود کا استلام ( بوسہ ) آٹھ دفعہ ہوگا ، یہ خیال رکھے کہ سوائے حجراسود کے اور کسی رکن (کونہ ) پر بوسہ نہ دے اور نہ اس پر سجدہ کرے ، رکن یمانی پر دونوں ہاتھ یا صرف داہنا ہاتھ لگا ئے بوسہ نہ دے اور ہجوم کے وقت اگر تکلیف کے بغیر ہاتھ بھی نہ لگا سکے تو یہاں اشارہ بھی نہ کرے باقی اور کسی رکن یعنی رکن عراقی وشامی پر ہاتھ بھی نہ لگائے اور ہر قسم کے طواف کے تمام چکروں میں اﷲ تعالیٰ کا ہر ذکر پڑھنا مستحب ہے اور یہ ذکر بھی احادیث میں وارد ہے: ’’ سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲ ُ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاﷲِo ‘‘طواف میں یہ دعا پڑھنا بھی رسول اﷲ ﷺ سے ثابت ہے : ’’ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الرَّاحَۃَ عِنْدَ الْمَوْتِ وَالْعَفْوَ عِنْدَ الْحِسَابِo‘‘اور رکنِ یمانی پر پہنچ کر یہ پڑھنا بھی رسول اﷲ ﷺ سے ثابت ہے : ’’ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْبِکَ مِنَ