عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پس جب نیت کرکے اور تلبیہ پڑھ کر احرام میں داخل ہوگیا تو رسول اﷲ ﷺ پر آہستہ آواز سے درود شریف پڑھے اور درودِ ابراہیمی جو نماز کے آخری قعدہ میں تشہد کے بعد پڑھاجاتا ہے اس کا پڑھنا افضل ہے اور وہ یہ ہے :’’اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلیٰ اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰ سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْد’‘o اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ سَیَّدِنَا اِبْرَھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ سَیَّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْد’‘o ‘‘اس کے بعد جو دعا چاہے مانگے لیکن ماثورہ دعا سے برکت حاصل کرنا بہتر ہے جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا ہے، اور ماثورہ تلبیہ کے بعد جس کا اوپر بیان ہوچکا ہے ( دیگر ماثور) الفاظ کااضافہ مستحب ہے لیکن ماثورہ تلبیہ کے درمیان میں اضافہ نہ کرے اور اس کے قبل بھی اضافہ جائزہے پس ماثورہ تلبیہ پڑھنے کے بعد اضافے کے لئے یہ الفاظ کہے : ’’ لَبَّیْکَ اِلٰہَ الْخَلْقِ لَبَّیْکَ ،لَبَّیْکَ غَفَّارَ الذُّنُوْبِ لَبَّیْکَ ،لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ وَالْخَیْرُ کُلُّہ‘ بِیَدَیْکَ وَالرَّغْبَآئُ اِلَیْکَ وَالْعَمَلُo ‘‘یا یہ الفاظ اضافہ کرے :’’لَبَّیْکَ حَقًاحَقاً تَعَبُّداً وَّرِقاًّ‘‘ ۔ غیر ماثورہ الفاظ کااضافہ مستحب نہیں ہے بلکہ جائز ہے اور ماثورہ تلبیہ جو اوپر بیان ہوچکا ہے اس کے الفاظ میں کمی کرنا یااس کے درمیان میں اضافہ کرنا مکروہ تنزیہی ہے، مستحب یہ ہے کہ کھڑے بیٹھے لیٹے ،سواری پر ہو یا پیدل ،چلتے ہوئے ، ٹھہرے ہوئے، وضو سے ہو یا بے وضو ہو یا جنبی یا حیض و نفاس والی عورت ہو ، تمام احوال واوقات میں بلند آواز سے بکثرت تلبیہ پڑھا کرے لیکن طہارت کی حالت میں تلبیہ پڑھنا اکمل ہے اور قضائے حاجت کی حالت میں مکروہ ہے، حالات ومکانات کی تبدیلی کے وقت زیادہ تاکید کے ساتھ مستحب ہے، ہر مرتبہ میں تین بار متواتر پڑھا کرے اور ہر مرتبہ اس کے بعد درود شریف ودعا بھی آہستہ پڑھا کرے۔