عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۵۔ ملا، دھوبی اور کسی سردار (نمبردار وغیرہ) کے ملنے کو برا سمجھنا اور خاکروب ڈوم وغیرہ کے ملنے کو اچھا جاننا کوا اڑانا، اوسی (رسوئی) پانا وغیرہ سب شگونِ بد اورحرام ہیں۔ ۱۶۔ جب تک خود نہ لگائے کسی کو جامن (یعنی دہی جمانے کیلئے لسی) نہ دینا یا دودھ کے نیچے سے آگ نکال کر نہ دینا۔ اسی طرح بعض لوگ دودھ لسی گھی ڈوم کو اوربعض چھیپنی (دھوبی جو کپڑے چھاپتا ہے) کو نہیں دیتے اور بعض لوگ ان چیزوں کے بیچنے کو عیب جانتے ہیںیہ سب واہیات اور غلط فہمیاں ہیں۔ ۱۷۔نوچندی رات یا جمعرات کو حیوانوں اورچوپایوں کا دودھ خیرات کرنا اس طرح کہ تھوڑا سالوگوں کو دے کر باقی خود کھا جانا اور جو بچ رہے اس کو صبح کے وقت کھانا اوردہی بناکر مکھن نہ نکالنا اس خیال سے کہ ان کے باپ دادا (جو کفار تھے یاجہالت کے باعث) اس کام سے راضی نہیں ہیں، خدانخواستہ اگر ان کی مرضی کے خلاف یہ عمل کیاجائے تو مال ضائع ہو کر ہم لوگ مفلس رہ جائیں گے۔ ۱۸۔ لوہڑی وغیرہ ہندوؤں کے رسوم وتہوار منانا بالکل منع اور حرام وشرک ہے (ہندووں کے اعتقاد میں لوہڑی ان کی ایک پیشوا عورت کا نام ہے جس کے نام سے آخر ماہ پوس اور شروع ماہ منگھسر میں جوار مکئی وغیرہ بھون کر اس کے پہلوؤں کو جلاتے اور کئی قسم کی نامعقول حرکات کرتے ہیں اور دربدر پھر کر مانگتے ہیں مسلمانوں کو ایسا کرنا صریحاً حرام بلکہ کفر کا خوف ہے یہی حکم دیوالی وغیرہ رسوم کفار کا ہے)۔ ۱۹۔ بچہ جننے والی عورت (زچہ) کو سات دن تک ناپاک ونجس جان کر برتنوں سے الگ رکھنا اوراس کے جھوٹے کو ناپاک سمجھنا اوراس گھر سے آگ پانی وغیرہ ہر گز کسی کو نہ دینا