عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سفر میں بھی اپنے حق سے زیادہ سامان کرایہ وغیرہ کئے بغیر چھپا کر لے جانا جائز نہیں ہے ۹؎؎ سواری کو بھوکا پیاسا نہ رکھے، جب ایسی جگہ پہنچے جہاں مباح ( غیر مملوکہ ) گھاس بہت اُگی ہوئی ہوتو سواری کی باگ ڈھیلی کردے تاکہ وہ چرلے ۱۰؎ (۳) اپنے زادِ راہ (توشہ ) میں کسی کو شریک نہ کرے ۱۱؎ کیونکہ اس سے اکثر آپس میں جھگڑا پیدا ہوجاتا ہے اور پھر رنجش پیدا ہوجاتی ہے جس کا دور ہونا مشکل ہوجاتا ہے ۱۲؎ لیکن اگر ساتھی آپس میں درگزر کرنے والے اور بامروت ہوں تو شرکت کا مضائقہ نہیں ۱۳؎ شرکت کی صورت میں مستحب یہ ہے کہ اپنے حق سے کم پر اکتفا کیا جائے، تاہم مستحب یہ ہے کہ کسی کو مطلقاً شریک نہ بنائے کیونکہ اس میں اس کے لئے زیادہ سلامتی ہے اور اس لئے بھی کہ شرکت کے باعث نیکی وصدقہ وخیرات کے کاموں میں خرچ کرنے سے رک جاتا ہے کہ شرکاء کی اجازت کے بغیرہ خرچ نہیں کرسکتا اور اس کے شریک اجازت بھی دے دیں تو ان کی رضامندی ہر وقت قائم رہنے کا بھروسہ نہیں ہے ۱؎ اور اگر یہ معلوم نہ ہوکہ اس کے شریک در گزر کرنے والے ہیں اور شرکت کرلے تو حق تلفی سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ شرکاء آپس میں ایک دوسرے سے حق معاف کرالیا کریں۔ ساتھیوں کا باری باری سے مثلاً ایک ایک دن ایک دوسرے کے دسترخوان پر اکٹھے ہوکر کھانا جائز بلکہ مستحسن ہے ۱؎ یعنی اس طرح کرنا کہ ایک ایک روز ایک ایک رفیق سب رفقاکو کھانا کھلائے زیادہ اچھا ہے ۲؎ اگر یہ اعتماد ہے کہ ساتھیوں میں سے کسی کو دوسرے ساتھی کا زیادہ کھانا گوارا نہیں ہوگا تو حصہ سے زیادہ کھانے کا مضائقہ نہیں ہے اور اگر یہ اعتماد نہ ہو تو اپنے حصہ سے زیادہ نہ کھائے اور اس کا ربوٰ (سود) کے معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے