عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) رہی یہ بات کہ مامور کس چیز سے آمر کا مخالف ہوجاتا ہے اور جب اس نے آمر کی مخالفت کی تو اس کا کیا حکم ہے اسکی تفصیل یہ ہے کہ اگر آمر نے مفرد حج یا مفردعمرہ کا امر کیا اور مامور نے آمر کی طرف سے قران کیا تو وہ امام ابو حنیفہؒ کے قول میں مخالف وضامن ہوگا اور امام ابو یوسفؒ وامام محمدؒ نے کہا کہ اس کا قران کرنا آمر کی طرف سے جائز وکافی ہوگا اور فرمایا کہ ہم اس مسئلہ میں استحسان کو اختیار کرتے ہیں اور قیاس کو چھوڑتے ہیں اور وہ اس بارے میں ان کے نزدیک ضامن نہیں ہوگا ۱؎ یعنی اس کا قران صاحبین کے نزدیک استحساناً آمر کی طرف سے جائز ہوگا ۲؎ صاحبین کے قول کی وجہ یہ ہے کہ قران افضل ہے پس مامور نے آمر کے امر کو بطریق احسن ادا کیا ہے اس لئے وہ مخالف نہیں ہوگا اور اس لئے بھی کہ مامور نے آمر کی مخالفت نیکی کی طرف کی ہے پس اس میں ایسا کرنا صحیح ہے جبکہ دلالۃً اس کی اجازت ثابت ہے ۳؎ یعنی کیونکہ مامور نے آمر کے امر کی تعمیل نیکی کے اضافہ کے ساتھ کی ہے پس نیکی کی زیادتی دلالۃً آمر کی طرف سے اجازت ثابت ہوگئی لہٰذا وہ مخالف نہیں ہوا ۴؎ بخلاف تمتع کے کہ اس میں اس کا سفر عمرہ کے لئے بالذات واقع ہوا ہے ۵؎ ( اس لئے تمتع کرنے کی صورت میں وہ بالاجماع مخالف ہوگا اور اس کی تفصیل عنقریب آئے گی، مؤلف) اور امام ابو حنیفہؒ کے قول کی وجہ یہ ہے کہ مامور نے آمر کے امر کے مطابق حج ادا نہیںکیا اس لئے کہ آمر نے اس کو اس بات کا امر کیا تھا کہ وہ اپنا سفر حج میں لگائے حج کے علاوہ کسی اور کام میں نہ لگائے اور اس نے ایسا نہیں کیا پس اس نے آمر کے امر کی مخالفت کی لہٰذا وہ ضامن ہوگا ۶؎ یعنی کیونکہ وہ مفرد حج کے سفر کے لئے مال خرچ کرنے پر مامور ہے اور اس نے اس کی مخالفت کی پس وہ حج مامور کی طرف سے واقع ہوگا اور وہ آمر کے مال کاضامن ہوگا جیسا کہ اگروہ تمتع کرتا تو آمر کا