عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج کرسکتا ہے اس لئے ظاہر ہوگیا کہ اس نے آمر کی مخالفت کی ہے لیکن اگروہ بچی ہوئی رقم بہت ہی معمولی سی ہوتو وہ آمر کے امر کے خلاف کرنے والا نہیں ہوگا اور ضامن نہیں ہوگا ۳؎ اور بچی ہوئی رقم وارثوں کو واپس کردے کیونکہ یہ ان کی ملکیت ہے ۴؎ (۶) اور یہ حکم اس وقت ہے جبکہ آمر نے نفقہ کی رقم کاتعین نہ کیا ہو لیکن اگر تعین کردیا مثلاً یہ کہا کہ میری طرف سے ایک ہزار درہم سے حج کرایا جائے یا میرے مال کی تہائی سے حج کرایا جائے اگر وہ رقم اس شہر سے حج کرانے کے لئے کافی نہیں ہے تو امام محمدؒ کے نزدیک جہاں سے سوار ہوکر حج ادا کرسکتا ہے وہاں تک پیدل جائے اوروہاں سے سوار ہوکر حج کرے اور امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اس کو دونوں طرح اختیار ہے خواہ اس کے شہر سے پیدل حج کرے یا جہاں تک سواری پر جاسکتا ہے اتنا سفر سواری پر طے کرکے حج کرے اور اگراس رقم سے ایک حج پورا ہوسکتا ہے تو ایک حج لازم ہوگا اور اگر اس رقم سے کئی حج ہوسکتے ہیں تو اگر میت نے وصیت میں ایک حج کرنا معین کردیا ہے تو ایک حج کرانا لاز م ہوگا اور باقی رقم وارثوں کو دی جائے گی اور اگر مطلق حج کے لئے رقم معین کی تو ہر سال اس کی طرف سے ایک حج کرایا جائے یا ایک ہی سال میں کئی آدمی بھیج کر کئی حج کرادیئے جائیں اور یہ افضل ہے تاکہ وصیت پر جلدی عمل ہوجائے کیونکہ اکثر مال ضائع ہوجاتا ہے ۵؎ (اس کی تفصیل حج کی وصیت کے بیان میں آئے گی انشاء اﷲ ،مؤلف) (۷) اور اگر یہ وصیت کی کہ اس کا اونٹ کسی شخص کو دیدیا جائے تاکہ وہ اس کی طرف سے حج کرے پھر وہ اونٹ ایک شخص کو دیدیا گیا اور اس شخص نے وہ اونٹ کسی کو کرایہ پر دیدیا اور کرایہ سے وصول شدہ رقم راستہ میں خرچ کی اور پیدل حج کیا تو استحساناً میت کی طرف سے جائز ہے اگرچہ اس نے آمر کے امر کی مخالفت کی ہے اور محیط میں اس کو