عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دم واجب ہوں گے کیونکہ وہ دو احرام میں مُحرم ہے اور صاحبین کے نزدیک ایک ہی جزا واجب ہوگی کیونکہ امام محمدؒ کے نزدیک دونوں میں سے ایک احرام باطل ہوجاتا ہے اور ایک ہی احرام منعقد ہوتا ہے اور امام ابو یوسف کے نزدیک جنایت سے پہلے ایک احرام متروک ہوگیا ہے اس لئے کہ ان کے نزدیک دوسرے حج کا لبیک کہتے ہی ایک کا احرام متروک ہوجاتا ہے ۲ ؎ (۴) اگر مکہ معظمہ کی طرف روانہ ہونے یا حج کا کوئی عمل شروع کرنے سے قبل کسی شکار کو قتل کیا تو امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک دو چند قیمت واجب ہوگی اور صاحبین کے نزدیک ایک ہی قیمت واجب ہوگی ۳ ؎ (۵) اگر اس کو مکہ معظمہ کی طرف روانہ ہونے سے پہلے یا حج کا کوئی عمل کرنے سے قبل حج کرنے سے روک دیا گیا ہو تو امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اس پر دمِ رفض کے سوا دو دم واجب ہوں گے یعنی وہ دو ہدی روانہ کرے اور امام ابو یوسفؒ و امام محمدؒ کے نزدیک دمِ رفض کے سوا ایک ہی دم واجب ہوگا یعنی وہ ایک ہی ہدی روانہ کردے ۴؎ ۔…(۶)اور اگر دو حج کے احرام کو جمع کرنے والے علی اختلاف الروایت مکہ معظمہ روانہ ہونے سے یا افعالِ حج شروع کرنے سے قبل جماع کرلیا تو امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اس پر تین دم واجب ہوں گے یعنی دو دم دو احراموں کی حالت میں جماع کرنے کی وجہ سے اور ایک دم رفض یعنی احرام ترک کرنے کی وجہ سے واجب ہوگا کیونکہ وہ ان دونوں میں سے کسی ایک کو ترک کرے گا اور دوسرے کے افعال ادا کرے گا اور جس کے افعال ادا کئے ہیں یعنی جس کا احرام ترک نہیں ہوا اس کی بھی لازم ہوگی اور جس حج کا احرام ترک ہوا ہے اس کی بھی قضا اور ایک عمرہ لازم ہوگا اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک ( ایک احرام منعقد ہوتے ہی