عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اپنے گناہوں کااقرار کرتاہوں پس تو مجھے بخش دے پس تیرے سواکوئی گناہوں کو نہیں بخشتا‘‘۔ فائدہ: ایمان اللہ تعالیٰ کی ایک نعمتِ عظمیٰ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت قدیم سے عنایت فرمائی ہے۔ شب معراج میں آنحضرت ﷺ نے جب دوزخ کی سیر کی تو آپ کو اپنے بعض اُمتی عذاب میں مبتلا نظرآئے، آپ نے چاہا کہ شفاعت کر کے چھڑالیں تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا کہ آپ ان کی شفاعت نہ کریں کیونکہ یہ اپنی شامت ِاعمال سے اپنا ایمان ضائع کرچکے ہیں۔ آپ یہ بات سن کربہت غمگین ہوئے کہ میری حیات میں ان لوگوںکایہ حال ہے تو میرے بعد ان کاکیا حال ہوگا۔ وحی آئی کہ حضرت ذوالجلال فرماتے ہیں کہ آپ غمگین نہ ہوں اور اپنی امت کو یہ فرمادیں کہ جو کوئی یہ دوگانہ شکر بجا لائے گا اس کا ایمان نہ جائے گا۔ یہ دوگانہ بعد نماز ظہر بعد دوگانہ سنت اداکرے پہلی رکعت میں اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِی تا قَرِیبُ‘ مِّنَ المُحسِنِینَ (الاعراف:۵۴ تا ۵۶) دوسری رکعت میں سورۃ کہف کی آخری مشہور آیتیں اِنَّ الَّذِینَ اٰمَنُواسے پڑھے اور سلام کے بعد یہ تسبیح پڑھے: سُبحٰنَ مَن لَم یَزَل کَانَ کَمَا کَانَ وَکَمَا ھُوَ اٰلْاَنَ سُبْحٰنَ مَنْ لَایَزَالُ وَیَکُونُ کَمَا کَانَ وَکَمَا ھُوَ الْاٰنَ سُبحٰنَ مَنْ لَا یَتَغَیَّرُ بِذَاتِہٖ وَلَا بِصِفَاتِہٖ وَلَافِیْ اَسْمَآئِہٖ لِحُدُوْثِ الَاَکْوَانِ سُبْحٰنَ الدَّآئمِ القآئِمِ سُبْحٰنَ القَآئِمِ الدَّآئِمِ سُبحٰن َالمَلِکِ الحَحّیِ الَّذِی لَایَنَامُ وَلَا یَمُوْتُ سُبْحٰنَ الَّذِی یُمْیِتُ الخَلَائِقَ وَھُوَ حَیُّ‘ لَایَمُوتُ اَبَدً ااَبَدًا سُبحٰنَ الَاوَّلُ المُبدِیُٔ سُبحٰنَ البَاقِی المُغْنِیْ سُبْحٰنَ مَن تُسَمّٰی قَبْلَ اَن یُّسَمّٰی سُبحٰنَ العَلِیُّ الَاْعْلٰی سُبْحَانَہ‘ وَتَعَالٰی سُبْحَانَہُ سُبْحَانَہ‘ سُبْحَانَہ‘ فَسُبْحَانَکَ الَّذی بِیَدِہٖ مَلَکُوتُ کُّلِ شَئْیٍ وَّاِلَیہِ تُرْجَعُوْنَO اَللّٰھُمَّ اِنّیِ اَوْدَعْتُکَ اِیمَانِی فَاحْفِظہُ فِی حَیَاِتی وَعِنْدَ مَمَاتِیْ وَبَعْدَ وَفَاتِیْ بِرَحْمَتِکَ یَآاَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ -(نوافل وفضائل اعمال میں ضعیف روایات پر عمل کرنا بلا خلاف جائز ہے جبکہ دوسری مخالف