عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۳) حج فوت ہوجاتا ہے عمرہ فوت نہیں ہوتا(یعنی عمرہ کے لئے احصار (ادائیگی سے روک دینا) ہے فوت ہونا نہیں اور اس میں ایک ہی تحلل ہے ۵؎ ) (۴) حج میں وقوفِ عرفہ، وقوفِ مزدلفہ، رمی، عرفات ومزدلفہ میں دو نمازوں کا جمع کرنا اور خطبہ ہے، عمرہ میں یہ چیزیں نہیں ہیں۔ (۵) عمرہ میں طوافِ قدوم سنت نہیں ہے اگرچہ عمرہ کرنے والا آفاقی ہو بخلاف حج کے کہ اس میں طوافِ قدوم سنت ہے۔ (۶) حج میں طوافِ صدر ہوتا ہے لیکن عمرہ میں طوافِ صدر (طوافِ وداع) نہیں ہے اگرچہ عمرہ کرنے والا آفاقی ہو اور مکہ معظمہ سے سفر کرنے کا ارادہ کرے، یہ حکم ظاہر الروایت میں ہے اور حسن بن زیاد کے قول میں آفاقی پر طوافِ صدر واجب ہے، پہلا قول اصح ہے مگر افضل یہ ہے کہ معتمر جب وطن کو واپس جائے تو بیت اﷲ شریف کا نفلی طواف کرکے جائے ۱؎ (۷) عمرہ فاسدکرنے یعنی عمرہ کا طواف کرنے سے پہلے جماع کرنے سے بکری ذبح کرنا واجب ہوتا ہے گائے یا اونٹ ذبح کرنا واجب نہیں ہوتا بخلاف حج کے بلکہ عمرہ میں گائے یا اونٹ کا ذبح کرنا کسی صورت میں بھی واجب نہیں ہے اور عمرہ فاسد ہوکر بکری واجب ہونے کا حکم اس وقت ہے جبکہ پورا طواف یا اس کا اکثر حصہ ادا کرنے سے پہلے جماع واقع ہوا ہو لیکن اگر اکثر حصہ طواف کرنے کے بعد سعی سے پہلے یا سعی کے بعد حلق سے پہلے جماع کیا تو اس کا عمرہ فاسد نہیں ہوگا اور اس پر (احرام کی حالت میں جماع کرنے کی وجہ سے ، مؤلف) ایک بکری ذبح کرنا واجب ہوگا (اور حلق کے بعد جماع کیا تو اس پر کچھ