عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے ۱۰؎ لیکن شربنلالیہ میں یہ قید بیان کی ہے کہ یہ حکم اس وقت ہے جبکہ گائے کا حصہ بکری سے قیمت میں زیادہ ہو جیسا کہ منظومہ ابن و ھبان میں بھی یہی ہے ۱۱؎ (۴) قارن اور متمتع کے لئے افضل یہ ہے کہ ہدی کا جانور اپنے ساتھ لے جائے ۱؎ (۵) دمِ قران و تمتع کی ہدی میں سے قارن ومتمتع کو خود کھانا بھی جائز بلکہ مستحب ہے اور اس میں سے اغنیا وفقرا میں سے جس کو چاہے کھلائے اور مستحب یہ ہے کہ قربانی کے گوشت کی طرح اس میں سے ایک تہائی گوشت فقرا کوصدقہ کرے اور ایک تہائی پکا کر لوگوں کو کھلادے اور ایک تہائی اپنے لئے اور اپنے اہل و عیال کے لئے رکھ لے یا ایک تہائی پکا کر کھلانے کی بجائے اپنے عزیز و اقارب ہمسایوں اور دوست احباب کو دیدے اگرچہ وہ غنی ہوں لیکن بدائع کی عبارت سے ظاہر یہ ہوتا ہے کہ عزیز و اقارب، ہمسایوں اور دوست احباب کو دینا اپنے لئے رکھنے کی بجائے ہے ۲؎ (یہ استحباب کے لئے ہے ورنہ جیسا موقع ہو ویسا کرے،مؤلف) (۶) قران و تمتع کے گوشت کا کچھ حصہ بھی صدقہ کرنا واجب نہیں ہے ۳؎ (۷) دمِ قِران ودمِ تمتع کا وجوب ہدی کے ذبح کردینے سے ہی ساقط ہوجاتا ہے پس اگر ذبح کے بعد وہ چوری ہوجائے تو اس کی بجائے دوسرا جانور ذبح کرنا واجب نہیں ہے ۴؎ (مزید تفصیل احکامِ ہدایا کے بیان میں ملاحظہ فرمائیں، مؤلف) ہدئ قِران وتمتع کے وجوب کے شرائط : قران وتمتع کی ہدی واجب ہونے کی سات شرطیں ہیں۔